پانچ گنا زیادہ بجلی محفوظ کرنے والی ”میٹھی“ بیٹری!

ویب ڈیسک

میلبورن : میلبورن کی موناش یونیورسٹی میں بالکل نئی ٹیکنالوجی پر مبنی ایک ڈیزائن پیش کیا گیا ہے، جس میں لیتھیم سلفر سے بنی بیٹری میں شکر (گلوکوز) شامل کرنے سے اس کی بجلی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں پانچ گنا تک اضافہ دیکھا گیا

یہ نیا ڈیزائن ایک ہزار مرتبہ ری چارج کرنے پر بھی اپنی افادیت برقرار رکھتا ہے۔ سائنسدانوں نے ایک بائنڈنگ ایجنٹ بنایا ہے جو سلفر ذرات کے درمیان اضافی جگہ بناتا ہے اور وہ پھیلتے ہیں۔ اس طرح چارجنگ کے دوران ذرات کو پھیلنے کی جگہ مل جاتی ہے اور یوں تجرباتی بیٹری دو سو سائیکلز تک چلتی رہتی ہے

واضح رہے کہ ایک بیٹری کی مکمل چارجنگ اور مکمل خالی ہونے کے چکر کو ایک بیٹری سائیکل کہا جاتا ہے

عموماً لیتھیم سے بنا منفی الیکٹروڈ سلفر سے متاثر ہوکر خراب ہوتا رہتا ہے، اسے روکنے کے لیے شکر ملے بعض محلول آزمائے گئے۔ ان تجربات سے الیکٹروڈ کی خرابی رک گئی اور مسئلہ بڑی حد تک ختم ہوگیا

تاہم منفی الیکٹروڈ پر شکر کے سالمات کو ایک پیچیدہ جالے کی صورت میں بنا کر آزمایا گیا، تو 700 ایم اے ایچ فی گرام کی بیٹری نے کامیابی سے ایک ہزار چکر مکمل کرلیے، ہر دفعہ چارج اچھی طرح برقرار رہا اور بیٹری کی زندگی میں بھی اضافہ ہوا

اس عمل کے لیے مہنگے، ماحول دشمن اور زہریلے کیمیکل کے بجائے شکریات کو استعمال کیا گیا ہے، جو ایک اہم پیش رفت ہے

موناش یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے مطابق ایسی بیٹریوں کو بآسانی اسمارٹ فون اور الیکٹرک سواریوں میں لگایا جاسکتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آج استعمال ہونے والی لیتھیم آئن بیٹریوں سے یہ دو سے پانچ گنا زائد چارج رکھتی ہیں اور بیٹریوں کو بھی دیرپا اور پائیدار بنایا جاسکتا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close