کورناوائرس: کیا آپ کو نزلہ زکام ہے؟ اگر ہاں۔۔۔۔۔ تو یہ ضرور پڑھیے!

برطانوی میڈیا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  سائنسدانوں کی طرف سے نئی تحقیق سامبے آئی ہے.. تحقیق کے مطابق جو لوگ نزلہ زکام کو برداشت کر چکے ہیں، ان میں کورونا وائرس کی علامات سنگین ہونے کا امکان بہت کم ہوتا ہے.

تحقیق میں سائنسدانوں کا مزید  کہنا ہے کہ  انسان کا مدافعتی نظام کورونا وائرس کی تمام اقسام کے خلاف ایک ہی طریقے سے ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ ان میں کرونا کی وہ اقسام بھی شامل ہیں، جو نزلہ زکام اور سانس کی نالی اور سینے کے معمولی انفیکشنز کا سبب بنتی ہیں۔  جب یہ اقسام جسم میں داخل ہوتی ہیں تو مدافعتی نظام ان کے خلاف لڑتا ہے. یہی وجہ ہے کہ اس کے  انسان کا مدافعتی نظان کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے بھی تیار ہو جاتا ہے۔

جرمنی کے یونیورسٹی ہاسپٹل تیوبنجن کے سائنسدانوں نے اس تحقیق کے لیے ہزاروں افراد پر اپنے تجربات کیے۔ ان میں ہر دس میں سے آٹھ افراد ایسے پائے گئے، جو کبھی اس مرض کا شکار نہیں ہوئے تھے، لیکن اس کے باوجود ان میں کسی حد تک اس کے خلاف قوت مدافعت موجود تھی۔ یہ وہ لوگ تھے جو کورونا وائرس کی دیگر اقسام کا شکار ہو کر نزلہ زکام اور دیگر انفیکشنز وغیرہ سے گزر چکے تھے۔

سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ نزلہ زکام سے صحت مند ہونے والے مریضوں میں "ٹی سیل امیونٹی” پیدا ہو جاتی ہے اور یہ کافی وقت تک انسانی جسم میں موجود رہتی ہے۔ اس دوران اگر کورونا وائرس جسم میں داخل ہو تو ہمارا مدافعتی نظام پہلے ہی اس کے خلاف لڑنے کے لیے تیار ہوتا ہے. حالیہ تحقیق میں کیے گئے دعوی’ کے مطابق ایسے مریض میں کورونا وائرس کی علامات زیادہ سنگین نہیں ہوتیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close