بھارت کے مسلمان رہنما نے دلت پنڈت کے منہ سے نکلا نوالہ کیوں کھایا؟

ویب ڈیسک

بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک مسلمان رکن اسمبلی نے ہندو دلت برادری سے یکجہتی کا اظہار کرنے اور انہیں برابری کے حقوق دینے کا مطالبہ کرنے کے لیے نہ صرف عید ملن پارٹی میں بلایا بلکہ ان کی برادری کے ہندو پنڈت کے منہ سے نکلا ہوا کھانا بھی کھایا

اتوار کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں انڈین کانگریس کے رکن اسمبلی ضمیر احمد خان کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے سامنے ایک کھانے کی پلیٹ بھی رکھی ہوئی ہے

وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ضمیر احمد خان اپنے برابر میں بیٹھے ایک دلت رہنما کو اپنے ہاتھوں سے چاول کھلا رہے ہیں اور جب دلت رہنما انہیں پلیٹ سے چاول اٹھا کر کھلانے کی کوشش کرتے ہیں تو ضمیر انہیں روک دیتے ہیں اور دلت رہنما کے منہ سے نکلا ہوا نوالہ کھا لیتے ہیں

یہ وڈیو کانگریس کے رکن اسمبلی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی شیئر کی اور لکھا ’انسانیت تمام ذاتوں اور مذہبوں سے اوپر ہے۔ ذات اور مذہب کو ہمارے بیچ انسانی رشتوں میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے‘

انہوں نے مزید لکھا ’میں، آپ اور ہم سب ایک ذات ہیں۔ انسانوں کی طرح زندگی گزارنا ہی اصل مذہب ہے‘

وڈیو وائرل ہونے کے بعد اکثر لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال پیدا ہو رہا ہے کہ آخر مسلمان رہنما کو یہ عمل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی

اس حوالے سے بھارتی صحافی دیپک پوپنا بتاتے ہیں کہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضمیر احمد خان کا کہنا تھا کہ انہیں اتر پردیش میں ایک واقعے سے تکلیف ہوئی، جب لوگوں نے وہ کھانا کھانے سے انکار کر دیا تھا جو دلت افراد نے تیار کیا تھا

ضمیر احمد خان چار مرتبہ بنگلور سے ممبر اسمبلی رہ چکے ہیں اور ریاستی اسمبلی میں وزیر برائے خوراک و اقلیتی امور بھی رہ چکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close