وہ اسٹیڈیم، جہاں سے کھلاڑیوں کو بھگا کر سرکاری افسر کے کتے کے لیے خالی کرا دیا جاتا ہے

ویب ڈیسک

بھارت کے دارالحکومت دہلی میں پچھلے کچھ مہینوں کے دوران دہلی حکومت کے زیر انتظام تیاگراج اسٹیڈیم میں کھلاڑیوں اور کوچز کو شام سات بجے تک معمول سے پہلے ٹریننگ ختم کرنے پر مجبور کرنے کی شکایت کی جا رہی ہے۔ اس کی وجہ ان کے مطابق دہلی کے پرنسپل سکریٹری (ریونیو) سنجیو کھروار ہیں، جو تقریباً آدھے گھنٹے بعد اپنے کتے کو یہاں سیر کروانے کے لیے لے کر آتے ہیں

ایک کوچ نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ کہ ”ہم پہلے رات آٹھ ساڑھے آٹھ بجے تک روشنیوں میں ٹریننگ کرتے تھے۔ لیکن اب ہمیں شام سات بجے تک گراؤنڈ چھوڑنے کو کہا گیا ہے تاکہ یہ افسر اپنے کتے کو یہاں گھما سکیں۔ اس سے ہماری تربیت اور مشق کے معمولات میں خلل پڑا ہے“

اس بارے میں جب 1994ع بیچ کے مذکورہ آئی اے ایس افسر سنجیو کھروار سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے اس الزام کو ’بالکل غلط‘ قرار دیا، تاہم انہوں نے قبول کیا کہ وہ ’کبھی کبھی‘ اپنے پالتو جانوروں کو سیر کے لیے لے جاتے ہیں

لیکن کھروار یہ تسلیم کرنے کے لیے انکار نہیں کہ اس سے ایتھلیٹس کی مشق کے معمولات میں خلل پڑتا ہے

انڈین ایکسپریس نے اپنے نامہ نگار اینڈریو ایمسن کی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ گذشتہ سات دنوں میں تین شاموں کو اسٹیڈیم کا دورہ کیا اور اسٹیڈیم کے گارڈز کو تقریباً ساڑھے چھ بجے ٹریک کی طرف سیٹیاں بجاتے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے چلتے ہوئے دیکھا کہ شام سات بجے تک میدان کو صاف کر دیا جائے

واضح رہے کہ 2010ع کے کامن ویلتھ گیمز کے لیے بنایا گیا، مرکزی طور پر واقع کھیلوں کا یہ کمپلیکس قومی اور ریاستی کھلاڑیوں اور فٹ بالرز کے لیے میسر ہے

اسٹیڈیم کے منتظم اجیت چوھدری نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ شام کا سرکاری وقت چار سے چھ بجے ہے لیکن ’گرمی کو دیکھتے ہوئے‘ وہ کھلاڑیوں کو شام سات بجے تک تربیت دینے کی اجازت دیتے ہیں۔ تاہم اجیت نے وقت کی وضاحت کرنے والا کوئی سرکاری حکم نامہ شیئر نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ شام سات بجے کے بعد کسی بھی سرکاری اہلکار کے استعمال کے بارے میں نہیں جانتے تھے

اجیت کا کہنا تھا ”ہمیں شام سات بجے تک بند کرنا ہے۔ آپ سرکاری دفاتر کے اوقات کہیں بھی تلاش کر سکتے ہیں۔ یہ اسٹیڈیم دہلی حکومت کے ماتحت ایک سرکاری دفتر بھی ہے۔ مجھے ایسی کسی چیز کا علم نہیں ہے کہ ایک اہلکار اپنے کتے کے لیے اس سہولت کا استعمال کر رہا ہے۔ میں شام سات بجے تک اسٹیڈیم سے نکلتا ہوں اور مجھے اس بارے میں پتہ نہیں ہے‘

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق منگل کو دیکھا گیا کہ سنجیو کھروار شام ساڑھے سات بجے اپنے کتے کے ساتھ اسٹیڈیم پہنچ گئے۔ پالتو جانوروں کو ٹریک اور فٹ بال کے میدان کے اردگرد سکیورٹی گارڈز کی نگرانی میں گھومتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے

سنجیو کھروار نے کہا: ’میں کبھی بھی کسی کھلاڑی سے اسٹیڈیم چھوڑنے کو نہیں کہوں گا، جو ان کا ہے۔ یہاں تک کہ اگر میں دورہ کرتا ہوں، میں اسٹیڈیم کے بند ہونے کے بعد جاتا ہوں… ہم پالتو جانور کو ٹریک پر نہیں چھوڑتے… جب کوئی آس پاس نہیں ہوتا تو ہم اسے چھوڑ دیتے ہیں لیکن کبھی کسی کھلاڑی کی قیمت پر نہیں۔ اگر یہ قابل اعتراض ہے تو میں اسے روک دوں گا“

ٹرینی ایتھلیٹ کے والدین نے صورت حال کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں ”ہمارے بچوں کی مشق میں خلل پڑ رہا ہے۔ کیا آپ اپنے کتے کو گھمانے کے لیے سرکاری اسٹیڈیم کا استعمال کرنے کا جواز پیش کر سکتے ہیں؟ یہ طاقت کا غلط استعمال ہے“

والدین، کوچز اور کھلاڑیوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دی انڈین ایکسپریس سے بات کی

کوچز اور کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ انہیں گرمی میں پہلے ٹریننگ کرنی پڑتی ہے کیونکہ پریکٹس کو جلد ختم کرنا پڑتا ہے

ایک جونیئر ایتھلیٹ کا کہنا تھا ”پہلے، ہم رات ساڑھے آٹھ بجے اور کبھی کبھی رات نو بجے تک تربیت جاری رکھتے تھے لیکن اب ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے۔ اس سے پہلے، میں ہر آدھے گھنٹے میں ایک بار پانی کا وقفہ لیتا تھا۔ اب جلد جلد ٹریننگ کرنے کی وجہ سے مجھے ہر پانچ منٹ بعد پانی درکار ہوتا ہے“

اس صورت حال سے تنگ آئے ہوئے کئی کھلاڑیوں نے کہا کہ انہوں نے اب اپنی تربیت اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم منتقل کر دی ہے، جو صرف تین کلومیٹر دور ہے، جہاں شام ساڑھے سات بجے کے بعد فلڈ لائٹس آن ہوتی ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close