کچہری میں کچہری: پاکستانی جوڑے کا امریکی جج سے مکالمہ، چترالی ٹوپی کا تحفہ

ویب ڈیسک

امریکی شہر پروویڈنس کے میونسپل جج فرینک کیپریو پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپنے منصفانہ فیصلوں، بہترین حسِ مزاح اور امن پسندی کی وجہ سے بہت پسند کیے جاتے ہیں

حال ہی میں ایک پاکستانی نژاد امریکی جواد عمار غلط پارکنگ کرنے کی پاداش میں فرینک کیپریو کی عدالت میں پیش ہوئے، جہاں انہوں نے جرمانے کی سزا سننے کے بعد کیپریو کو تحفتاً چترالی ٹوپی بھی پیش کی

عدالت میں پیش ہونے پر جج نے ملزم سے سوال کیا ”آپ کو پارکنگ ٹکٹ ملا ہے؟“ جس پر جواد کا کہنا تھا ”جی، کیونکہ میری اہلیہ کو معلوم نہیں تھا کہ گاڑی کہاں پارک کرنی ہے، اس لیے انہوں نے ممنوعہ جگہ پر گاڑی پارک کر دی“

پشاور سے تعلق رکھنے والے شہری کے اس جواب پر جج کیپریو نے مسکراتے ہوئے کہا ”کیا آپ آج صبح عدالت میں اس لیے پیش ہوئے ہیں کہ اپنی اہلیہ پر الزام دھر سکیں؟“

اس کے بعد انہوں نے جواد کی اہلیہ کو بھی کٹہرے میں بلا لیا

جس کے بعد پاکستان سے تعلق رکھنے والے جوڑے اور جج فرینک کیپریو کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا جس میں، ممنوعہ جگہ پر پارکنگ اور پروویڈنس میں زندگی سے متعلق گفتگو ہوئی

کیپریو کے استفسار پر خاتون نے بتایا ’میں بنیادی طور پر پاکستانی ہوں مگر میری پرورش اوکلاہوما میں ہوئی ہے، میں دس سال سے زائد عرصے سے امریکہ میں مقیم ہوں مگر اپنی فیملی کو مس کرتی ہوں‘

اس کے بعد امریکی جج نے کہا ’آپ جانتے ہیں کہ ہم سوشل میڈیا پر ہیں۔ مجھے پاکستان سے بہت سے پیغامات، اچھے تاثرات اور حیرت انگیز خطوط موصول ہوتے ہیں‘

اس پر پاکستانی جوڑے کا کہنا تھا ’وہاں کے لوگ آپ سے بہت پیار کرتے ہیں۔ جب ہم کسی کو بتاتے ہیں کہ ہم پروویڈنس میں رہتے ہیں تو وہ پوچھتے ہیں کہ اوہ، کیا آپ کیپریو کو جانتے ہیں؟ ہم ان سے ملنا چاہتے ہیں‘

انہوں نے مزید کہا ’جب ہمارے دوست یہاں (امریکہ) آئیں تو پوچھتے ہیں کہ کیا آپ ہمیں کیپریو سے ملوا سکتے ہیں؟ جس کے جواب میں ہم کہتے ہیں جب تک آپ کو ٹکٹ نہ مل جائے تب تک نہیں‘

جواباً کیپریو کا کہنا تھا: ’میں نے پاکستان کے بارے میں بہت اچھی باتیں سنی ہیں۔ آپ (خاتون) پاکستان کی کیا چیز سب سے زیادہ مِس کرتی ہیں۔‘
خاتون نے جواب دیا: ’کھانا‘

معزز جج نے کارروائی ختم کرتے ہوئے جوڑے پر 65 ڈالر جرمانہ عائد کیا۔ جس کے بعد پاکستانی نژاد شہری نے فرینک کیپریو سے اجازت طلب کی کہ کیا ہم آپ کے ساتھ تصویر کھنچوا سکتے ہیں؟

کیپریو نے بخوشی تصویر کھنچوانے کی اجازت دی، جس سے پہلے جوڑے نے کیپریو کو چترالی ٹوپی پیش کی اور بتایا ’یہ ہماری روایتی پشاوری ٹوپی ہے، جو ہاتھ سے بنائی گئی ہے۔ یہ میرے والد پاکستان سے آپ کے لیے لائے تھے مگر انہیں آپ سے ملنے کا موقع نہیں مل سکا۔‘

تحفہ وصول کرنے کے بعد امریکی جج نے ازراہ مذاق و تشکر کہا ”پاکستانیوں نے میرا ’بپتسمہ‘ کر دیا“

واضح رہے کہ بپتسمہ عیسائیوں کی ایک مذہبی رسم ہے، جس کے ذریعے نومولود یا غیر عیسائی افراد کو عیسائیت کے دائرے میں داخل کیا جاتا ہے

وڈیو کے آخر میں پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close