بچوں کو موبائل فون سے دور رکھنے کے 9 طریقے

ویب ڈیسک

دور حاضر میں موبائل فون، آئی پیڈ یا ٹیلی ویژن کا استعمال ہماری زندگی کا ایک لازمی جز بن چکا ہے، دوستوں سے بات کرنی ہو یا فیملی سے، شاپنگ کرنی ہو یا وڈیو گیم کھیلنی ہو، تازہ ترین خبریں پڑھنی ہوں یا انٹرٹینمنٹ کے حوالے سے کوئی تبصرہ پڑھنا ہو، ہم سب لوگ موبائل فون یا ٹیبلٹ کا استعمال کرتے ہیں

حتیٰ تک کہ آج کل کے بچے اسکول میں بھی موبائل فون یا آئی پیڈ کا استعمال کرتے ہیں، ان حالات میں ہم یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ ہمارے بچوں کے لیے ’اسکرین ٹائم‘ (موبائل فون استعمال کرنے کا دورانیہ) کتنا اہم ہے

انڈیانا کی ویب سائٹ ‘ہیلتھ پارٹنر’ کی رپورٹ کے مطابق نئے دور میں بچوں کو جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں معلومات دینا ضرورت بن گیا ہے، لیکن ہمیں اس بات کی بھی یقین دہانی کرنے کی ضرورت ہے کہ ہمارے بچے موبائل فون اسکرین یا ٹیبلٹ پر مکمل طور پر انحصار نہ کر رہے ہوں کیونکہ اگرچہ انٹرنیٹ اور ایپلیکیشن میں ایسی گیمز اور وسائل بھی موجود ہیں، جس کی مدد سے ہم تعلیمی معلومات حاصل کر سکتے ہیں لیکن اس بات کے بہت کم امکانات ہیں کہ اس طرح کی معلومات چھوٹے بچے کی علمی نشوونما میں مدد کر سکتی ہے

جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن (جاما) کے مطابق درحقیقت بہت زیادہ موبائل فون اسکرین استعمال کرنے سے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جن میں کمزور تعلیمی کارکردگی، موٹاپا، بچوں میں منفی رویے جیسے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اسی لیے بچوں کو کم از کم ایک گھنٹہ آؤٹ ڈور گیمز یا گھر سے باہر میدان میں کھیلنا چاہیے، تاکہ بچوں میں توازن میں بہتری، سماجی مہارت، زبان اور دیگر خوبیاں جنم لے سکیں

والدین کی عام شکایت یہ ہے کہ ’ہمارے بچے پورا دن ٹی وی، آئی پیڈ یا موبائل فون سے چپکے رہتے ہیں اور ان کی یہ عادت چھڑانا بہت مشکل ہو گیا ہے‘

اگر آپ کو بھی اسی طرح کی صورتحال کا سامنا ہے تو آپ کو کیا کرنا چاہیے؟ آپ بچوں کو کون سی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کا مشورہ دیں گے تاکہ وہ موبائل فون سے دور رہیں اور ان کی متوازن نشوونما ممکن ہو سکے

ذیل میں ہم سنگت میگ کے قارئین کے لیے بچوں کو موبائل فون سے دور رکھنے اور ان کی نشوونما کو بہتر کرنے کے لیے نو طریقے بیان کر رہے ہیں

1- مثال قائم کریں

بظاہر ایسا لگتا نہیں ہے لیکن بچے اپنے اطراف میں ہونے والی سرگرمیوں پر غور کرتے ہیں، اکثر والدین اپنے بچوں سے کہتے ہیں ’وہ کام مت کرو، جو میں کرتا ہوں بلکہ وہ کام کرو، جو میں کہہ رہا ہوں‘ لیکن یہ کہہ دینا ہی کافی نہیں ہے، کیا آپ کے گھر میں بچوں کے لیے دوپہر اور رات کے کھانے میں موبائل فون نہ استعمال کرنے کا کوئی قانون موجود ہے؟ اس کا مطلب والدین بھی اِس وقت فیسبک یا انسٹاگرام استعمال نہیں کر سکتے

ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ والدین جتنا زیادہ موبائل فون استعمال کرتے ہیں، وہ اسی طرح بچوں کی نشوونما پر توجہ نہیں دے سکتے، بچے کو دنیا سے زیادہ باخبر رہنے کے لیے، آپ کو معاشرے میں انہیں مختلف مواقع دینا ہوں گے، آؤٹ ڈور گیمز پلان کریں، بچوں کو نئی صلاحیتیں اور ہنر سکھائیں، مثال کے طور پر بائیکنگ، تیراکی، کیمپنگ، آرٹ اینڈ کرافٹ اور پینٹنگ جیسی سرگرمیاں بہت فائدہ مند رہیں گی

2- گھر سے باہر وقت گزاریں

الیکٹرونک گیمز اور ٹی وی کے تعلیمی پروگرام بچے کے ذہن کو نکھارنے میں مدد کرتے ہونگے، لیکن یاد رہے اس کی وجہ سے دماغ اکتا جاتا ہے، ایسے میں اس کا حل یہ ہے کہ آپ بچوں کو قدرتی مناظر دکھائیں، روزانہ یا ہفتے میں ایک بار اپنے ہمسائے میں ضرور لے کر جائیں یا کسی پارک چلے جائیں، اگر اور کچھ نہیں تو بچوں کے ساتھ ہائکنگ یا لمبی چہل قدمی کریں، اس سے بچے کا دماغ پُر سکون رہے گا

3- پڑھنے کی عادت ڈالیں

ضروری نہیں کہ تمام سرگرمیاں گھر سے باہر ہی ہوں، گھر کے اندر بھی آپ بہت کچھ کر سکتے ہیں، جیسا کہ بچوں کے اسکول کی چھٹیوں کے دوران آپ انہیں کتابوں کی فہرست دیں اور انہیں پڑھنے کی ترغیب دیں

پڑھنے کے بھی چند اصول ہوتے ہیں: اپنے بچوں کو دنیا جہاں کی کتابیں اٹھا کر نہ دیں بلکہ تقریری مہارتوں پر مبنی، منطقی سوچ کے حوالے سے کتابیں مؤثر ثابت رہیں گی اور جب موقع ملے تو بچوں کو مزاحیہ کتابیں بھی پڑھ کر سنائیں

4- کھیلوں کی ترغیب دیں

بچے اگر کھیلیں گے تو ان کی دماغی نشوونما میں اضافہ ہوگا، کوشش کریں بچوں کو پارک میں لے جائیں یا وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھیل سکیں تاکہ بچوں کے درمیان اچھے تعلقات بن سکیں، یہ سرگرمی بھی بچوں کی مہارت میں اضافہ کرے گی

5- روڈ ٹِرپ پر جانے کا پلان بنائیں

کوشش کریں ہفتہ میں ایک بار ضرور کسی جگہ گھومنے جائیں، اس حوالے سے مشورہ ضرور لیں اور خاص طور پر کہیں گھومنے کا پلان بنائیں تو اپنے بچوں کی رائے لینا ہر گز مت بھولیں، اس طرح بچے موبائل فون سے دور رہیں گے اور فیملی کے ساتھ وقت گزار سکیں گے

6- گھر کے کام میں مدد

گھر کے کاموں میں مدد کرنا بھی بچوں کی نشوونما میں بہتری لا سکتا ہے مگر کیسے؟ اس مقصد کے لیے ایک کاغذ پر گھر کے کاموں کی فہرست بنائیں اور اپنے بچے کو فہرست میں موجود تمام کام کرنے کا کہیں، مثال کے طور پر بستر ٹھیک کرنا، کمرے کی چیزیں اپنی جگہ پر رکھنا وغیرہ جیسے چھوٹے کام اس میں شامل کیے جا سکتے ہیں، اس طرح آپ اپنا بھی وقت بچا سکیں گے اور بچے کے اندر ذمہ داری کا احساس بھی پیدا ہوگا

7- تمام موبائل فون بچوں کے کمروں سے باہر رکھیں

موبائل فون بچوں کے کمروں سے باہر رکھیں، رات کی نیند بچوں کی دماغی اور جسمانی صحت کے لیے بہت ضروری ہے، تحقیق کے مطابق رات کو سونے کے دوران موبائل فون قریب ہونے سے آپ کی نیند متاثر ہوتی ہے

8- موبائل فون استعمال کرنے کا وقت تعین کریں

موبائل فون کا استعمال محدود کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ الیکٹرونک آلات پر پابندی عائد کردی جائے لیکن جان لیں کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال آپ کے بچے کے دماغ کو غیر فعال کر سکتا ہے، اس لیے حکمت عملی کے ساتھ شیڈول ضروری ہے، صبح کے اوقات میں موبائل فون استعمال نہ کریں کیونکہ اس وقت آپ کا ذہن تازہ ہوتا ہے

موبائل فون کے استعمال کا بہترین وقت دوپہر ہے، اس وقت سورج سب سے زیادہ گرم ہوتا ہے اور بچے پہلے ہی تھک چکے ہوتے ہیں، بچوں کے موبائل استعمال کرنے کا دورانیہ صرف آدھے یا ایک گھنٹے کا ہدف رکھیں، سونے سے کم از کم دو گھنٹے پہلے تمام الیکٹرونکس آلات چھپانا یاد رکھیں

9-آرام کریں

اگر آپ ہمیشہ مختلف سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں تو یاد رکھیں کہ کچھ وقت آرام کرنے کا بھی رکھیں، بوریت کا وقت تخلیقی عمل متحرک کرنے میں مدد دیتا ہے، اس لیے اپنے کیلنڈر پر آرام کرنے کا وقت چھوڑنے سے نہ گھبرائیں، اپنے بچوں سے بات کریں کہ کس وقت مصروف نہیں ہوتے، انہیں اس وقت خود سوچنے اور سمجھنے کی عادت ڈلوائیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close