دادل، لیاری کی ’پیشہ ور قاتلہ‘ کے کردار پر مبنی فلم

ویب ڈیسک

سونیا حسین فلم دادل میں ایک پیشہ ور قاتلہ کا کردار کر رہی ہیں، جو لیاری میں رہنے والی ایک بلوچ لڑکی ہے

یہ فلم لیاری کی ایک بلوچ لڑکی کی کہانی ہے، جو دنیا کے سامنے باکسر اور درپردہ ایک ٹارگٹ کلر ہے۔ اس فلم کی زیادہ تر عکاسی بھی لیاری ہی میں ہوئی ہے

سونیا حسین کا کہنا ہےان کا کردار باکسر سے زیادہ قاتل لڑکی یا ٹارگٹ کلر کا ہے۔ لیڈی باکسر کا کردار کرنے کے لیے انہوں نے کافی ساری فلمیں دیکھی تھیں، لیکن ان کا اس فلم میں اصل کردار ایک سیریل کلر کا ہی ہے

سونیا حسین کے کردار کا نام حیا بلوچ ہے اور وہ کہتی ہیں کہ بلوچی زبان کا انداز اپنانے کے سلسلے میں ایوا بی اور دیگر نے ان کی بہت مدد کی اور خود ان کو بہت زیادہ محنت کرنا پڑی۔

’لیکن جب ٹچ بٹن میں پنجابی کردار کرلیا تو بلوچ کردار بھی کرلیں گے۔‘

سونیا حسین کا کہنا تھا کہ ’ایک فن کار کی حیثیت سے جب تک آپ کوئی ایسا کردار نہیں کرتے جو آپ کے فن کی تسکین کا باعث ہو، آپ کا فن مکمل نہیں ہوتا۔‘

اس لیے ان کا خیال ہے کہ ’گلیمر والے کردار تو ہوتے ہی رہتے ہیں، چند ماہ پہلے ٹچ بٹن میں ایسا ہی کردار تھا۔‘

اس کے باوجود سونیا کو اس بات کا ڈر نہیں ہے کہ انہیں ٹائپ کاسٹ کیا جا سکتا ہے

ان کا کہنا تھا کہ 2014ع میں بھی انہوں ڈراما نازو میں ایک خصوصی بچی کا کردار کیا تھا، جس کے بعد بہت مختلف کردار ملے تو اچھا کام کرنے سے فرق پڑتا ہے، لیکن کیسا کام کیا اس سے فرق نہیں پڑتا

سونیا حسین کی فلم دادل کا بیشتر حصہ لیاری میں فلمایا گیا ہے۔ اس بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’لیاری کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں ہیں، وہاں کے لوگ بہت اچھے ہیں، وہاں سے بہت بڑے بڑے فن کار نکلے ہیں۔‘

انہوں نے کہا ’فلمیں تو بہت بنی ہے ہیں، لیکن شاید اس فلم کے ذریعے کراچی کے علاقے لیاری کا ایک مختلف منظر لوگوں کو ملے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’لیاری میں باکسنگ کا بہت جنون ہے، وہ لوگ پھٹے ہوئے جوتے اور گلوز میں بھی کام کر کے اپنے ملک کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں اور ایسا جذبہ ملک میں کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔‘

سونیا نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ان افراد کی مدد کرے تاکہ دنیا بھر میں پاکستان کا نام ہو۔

سونیا کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش رہی ہے کہ بطور اداکارہ ان کو پہچانا جائے اور جو بھی کردار ہو اس کی کوئی اہمیت ہو، وہ کوئی کردار صرف اس لیے نہیں کرنا چاہتی ہیں کہ وہ ہیروئین کا کردار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ فلمیں بہت کم کرتی ہیں، اور اگر صرف بھرتی کا کردار کرنا ہے تو ڈرامے کی صنعت بہت زیادہ بڑی ہے

سونیا نے کہا کہ وہ فیمینسٹ بھی ہیں، اس لیے وہ چاہتی ہیں کہ خواتین ہر میدان میں برابر ہونی چاہییں۔ یہ نہیں ہونا چاہیے کہ صرف ان کو نچایا جائے اور لوگ اس پر پیسے پھینک رہے ہوں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close