”قدرتی حسن کے ساتھ ظلم نہ کریں!“ پاکستان آئے غیرملکی سیاح گندگی پھینکے پر آبدیدہ

ویب ڈیسک

خیبر پختونخوا کے ضلع سوات کی حسین وادیاں اسے ملک کا خوبصورت ترین مقام کا درجہ دلواتی ہیں۔ اس ضلع کو اپنی سرسبز وادیوں اور خوبصورت مقامات کی وجہ سے پاکستان کا سوئٹزرلینڈ کہا جاتا ہے۔ شمالی علاقہ جات کی ترقی ميں سوات کا ايک اہم کردار رہا ہے۔ سر سبز و شاداب وسیع ميدانوں کے علاوہ يہاں خوبصورت مرغُزار اور شفاف پانی کے چشمے بہتے دکھائی دیتے ہیں

سوات کو اس کی خوبصورتی کی وجہ سے پاکستان کا سوئٹزرلینڈ کہا جاتا ہے۔ یہاں کے جنت نظیر مقامات سیر و تفریح اور ایڈونچر کے لئے نہ صرف پاکستان کے مقامی بلکہ دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتے ہیں

گزشتہ دنوں سوات میں سوئٹزرلینڈ سے ایک جوڑا سیر و تفریح کی غرض سے آیا ہوا تھا، جنہوں نے بزیرا، املوک درہ اسٹوپا، وائٹ پیلس، شنگرئی آبشار اور جارگو کی حسین وادیوں کی سیر کی

میاں بیوی نے جب جارگو مٹہ کے میڈوز کی سیر کی تو انہیں جگہ جگہ پلاسٹک اور کچرے کے ڈھیر نظر آئے، جس کے بعد وہ سیرو تفریح چھوڑ کر گندگی اٹھانے لگ گئے

صفائی کرتے ہوئے سیاح مارکس جیمز نے وڈیو بھی ریکارڈ کی، جس میں نے انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ”اس خوبصورت جگہ میں گندگی دیکھ کر دل خفا ہے، یہ فطرت کے ساتھ ظلم ہے، اس سے خدا ناراض ہوتا ہے“

غیرملکی سیاحوں کے ساتھ موجود ٹور گائیڈ کلیم اللہ کا کہنا ہے ”سیاح جوڑے کو سوات بہت پسند آیا، وہ بہت خوش تھے، لیکن جب انہوں نے گندگی دیکھی تو آبدیدہ ہو گئے اور کہنے لگے کہ آپ لوگ خدا کی عطا کردہ نعمت کی ناشکری کر رہے ہیں“

کلیم اللہ نے کہا ”سوئس سیاحوں نے جگہ جگہ سے گند کچرا جمع کرنا شروع کیا اور اسے شاپنگ بیگ میں ڈال کر کوڑے دان میں ڈال دیا۔“

ٹور گائیڈ کے مطابق ”میرے لیے وہ شرم کا مقام تھا کیونکہ باہر کے لوگ ہمارے گاوں کی صفائی کے لیے فکر مند تھے“

ان کا کہنا تھا ”سیاحوں کی ساتھ ہم بھی صفائی کرنے لگ گئے۔ آخر میں مارکس جیمز نے لوگوں کے ساتھ ساتھ ٹی ایم اے اہلکاروں کو بھی صفائی کرنے کی تلقین کی

کلیم اللہ نے کہا کہ حکومت ایکو ٹورازم کو فروغ دے تو ان پُرفضا مقامات کا حسن کبھی متاثر نہیں ہوگا

ان کا مزید کہنا تھا کہ غیرملکی سیاحوں نے سوات اور ملاکنڈ دوبارہ بھی آنے کا وعدہ کیا

محکمہ سیاحت کے ایک افسر نے بتایا کہ سیاحتی مقام میں صفائی کی ذمہ داری ٹی ایم اے کی ہے، تاہم انہوں نے واقعے کی رپورٹ متعلقہ حکام کو ارسال کر دی ہے

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر جگہ کوڑے دان نصب کرنے کے باوجود سیاح گند چھوڑ کر چلے جاتے ہیں، حالانکہ صفائی سے متعلق ہدایات بھی جاری کی جاتی ہیں۔

سیاحت اور سیاحتی اخلاقیات

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close