وائرل وڈیو نے لانگ جمپر آصف مگسی کو اسٹار بنا دیا

ویب ڈیسک

آصف مگسی کا تعلق سندھ کے پسماندہ اور تاریخی علاقے ٹھٹہ سے ہے، جہاں وہ اپنے ماموں کے فش فارم پر کام کرتا ہے. آصف مگسی کی عمر تقریبا 21 برس ہے اور وہ آٹھ بہن بھائیوں میں سب سے بڑا ہے۔ اس کے والد ایک دیہاڑی دار مزدور ہیں اور اپنے خاندان کے ساتھ لاڑکانہ میں رہتے ہیں۔

آصف مگسی مڈل پاس ہے. وہ غربت کی وجہ سے اپنی تعلیم جاری نہ رکھ سکا، جس کا اسے افسوس ہے. وہ کہتا ہے کہ "مجھے پڑھنے کا بہت شوق تھا، تعلیم جاری نہ رکھنے کا دکھ تو ہے لیکن اس بات کی خوشی بھی ہے کہ مزدوری کر کے اب اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کو پڑھا رہا ہوں.”

گزشتہ دنوں اس کی ایک وڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں وہ گیارہ موٹر سائیکلوں پر سے لمبی چھلانگ مار رہا ہے، یہی وڈیو اس کی قسمت کے لئے بھی ایک لمبی چھلانگ ثابت ہوئی.

اس وڈیو کے بارے میں آصف مگسی بتاتا ہے "میں ایک دن ماموں کے فش فارم پر دوستوں کے سامنے گیارہ موٹر سائیکلوں کو پھلانگنے کا کرتب دکھانے کی تیاری کر رہا تھا لیکن میرا دل یہ سوچ کر تیزی سے دھڑک رہا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ میں ناکام ہو جاؤں اور مجھے دوستوں کے سامنے شرمندگی اٹھانی پڑے.

ایسا کرتے ہوئے وہ زخمی بھی ہو سکتا تھا مگر اس کے دل میں زخمی ہونے کی بجائے ناکامی اور شرمندگی اٹھانے کا خوف تھا… لیکن پھر اسی خوف نے اسے وہ جذبہ دیا کہ وہ کامیاب ہو گیا.

ایک دوسری وڈیو میں وہ قومی پرچم اٹھائے ایک بڑی نہر کو پار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے. اس کی یہ وڈیوز سوشل میڈیا پر اتنی وائرل ہوئیں کہ عالمی شہرت یافتہ ایتھلیٹ کارل لوئس تک بھی پہنچ گئیں اور وہ بھی آصف کے ٹیلنٹ سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے. کارل لوئس نے تو اس کے ٹیلنٹ کی تعریف کرتے ہوئے ٹویٹ بھی کر ڈالی اور لکھا کہ وہ نڈر ہونے کی وجہ سے اپنے ذہن کو ہدف پر مرکوز کر لیتا ہے.

آصف مگسی کی یہ وائرل ویڈیوز جب پاکستان ایتھلیٹک فیڈریشن کے صدر جنرل (ر) اکرم ساہی نے دیکھیں تو انہوں نے آصف مگسی کو فون کر کے لاہور میں ایتھلیٹک فیڈریشن بلا لیا.

آصف نے اس کال کے بارے میں بتایا کہ "میں اس وقت بہت حیران رہ گیا، جب اکرم ساہی نے مجھے فون کر کے کہا کہ میں ٹیسٹ دینے اور تربیت کے لئے لاہور پہنچوں جہاں اولمپک کے مقابلوں کے لیے مجھے تیار کیا جائے گا”

پاکستان ایتھلیٹک فیڈریشن کے صدر اکرم ساہی کا کہنا ہے کہ ویڈیو دیکھ کر یہ پتا چلتا ہے کہ آصف مگسی نے تقریباً سات میٹر لانگ جمپ ماری ہے۔

آصف کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ دو سال پہلے دوسروں کو دیکھ کر میں نے بھی ٹک ٹاک پر مختلف ویڈیوز بنانا شروع کیں۔ جب وڈیوز پر لائیک نہ ملنے پر میں مایوس ہوا تو میں نے لائیکس بڑھانے کے لیے مختلف نغموں خاص طور پر آئی ایس پی آر کے نغموں پر فارم میں موجود نہروں پر سے جمپ لگانے کی ویڈیوز بنانا شروع کیں۔ ان وڈیوز سے  دیکھنے والوں کی تعداد بھی بڑھ گئی اور لائیکس بھی ملنا شروع ہوئے، جس سے میرا حوصلہ بڑھا.

موٹر سائیکلوں کی لمبی قطار کے اوپر سے چھلانگ مارنے والی وڈیو کے بارے میں اس نے بتایا کہ اس نے چھے ماہ پہلے چار موٹر سائیکلوں سے چھلانگ لگائی تھی، بعد میں دوستوں کے چیلنج کرنے پر ان کی تعداد بڑھاتا گیا. پہلے چار، پھر پانچ، پھر سات اور پھر یہ تعداد گیارہ تک پہنچ گئی. اس دوران میں زخمی بھی ہوا. لیکن کامیابی سے مجھے اعتماد بھی ملا.

اس نے بتایا کہ میں نے لانگ جمپنگ کے لئے کسی قسم کی کوئی تربیت حاصل نہیں کی. مجھے نہیں پتہ کہ اس کے لئے کتنا دوڑنا اور کس طرح قدم اٹھانے چاہییں، میں نے تو یہ سب اپنے شوق، لگن، جوش اور جذبے سے ہی کیا ہے.

ان کی تیکنیک کے بارے میں پاکستان ایتھلیٹک فیڈریشن کے صدر جنرل (ر) اکرم ساہی کا کہنا ہے  کہ آصف مگسی کی چھلانگ لگانے کا انداز بلکل ورلڈ کلاس کھلاڑیوں کی طرح ہے، خاص بات یہ ہے کہ اس کے چھلانگ لگانے کے تمام طریقہ کار تکینکی لحاظ سے اچھے ہیں، اس لئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ آصف مگسی میں قدرتی ٹیلنٹ موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آصف کو ضروری تربیت دے  نیشنل اور انٹرنیشنل لیول کے مقابلوں کے لئے تیار کریں گے تاکہ وہ ملک اور قوم کا نام روشن کرے۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close