اٹلی کے مشہور زمانہ کوکین اسمگلر کے یوٹیوب ویڈیو سے پکڑے جانے کی دلچسپ کہانی

ویب ڈیسک

کوکین کا بدنامِ زمانہ مفرور اطالوی اسمگلر ایک عجیب طریقے سے پولیس کے ہتھے چڑھ گیا

53سالہ مارک فیرن بیرات اٹلی کا مشہور زمانہ کوکین سمگلر ہے جو کئی سالوں سے مفرور تھا، وہ پانچ سال قبل فرار ہوکر کوسٹا ریکا سے کریبین ٹائون آکر رہنے لگا مگر اس کا کسی کو معلوم نہ تھا۔ پولیس کے پاس اس کی تلاش کے تمام راستے بند ہو چکے مگر پھر ایک یوٹیوب ویڈیو سے اسے ڈھونڈ لیا گیا

مارک فیرن بیرات نے اپنا یوٹیوب چینل بنا لیا اور ڈومینی کن کی پولیس نے اسے کھانا بنانے کی ایک وڈیو سے ڈھونڈ نکالا

ہوا یوں کہ اس نے کھانوں سے اپنی محبت اور پکوان میں اپنی مہارت کا ثبوت دینے کے لئے یوٹیوب چینل بنا لیا اور وہاں پر اپنی وڈیو اپ لوڈ کرنا شروع کر دیں

مارک فیرن بیرات نے ویڈیوز میں اپنے چہرے کو بڑی احتیاط سے چھپائے رکھا مگر وہ اپنے جسم پر بنے ٹیٹوز کو چھپا نہیں سکا اور ان کی مدد سے پولیس نے ان کی نشاندہی کر لی اور اسے ڈھونڈ نکالا گیا. پولیس نے اپنی آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کی مدد سے جب اس کا رہائشی پتہ نکالا تو معلوم ہوا کہ وہ کریبین کے ایک ملک ڈومینیکین ریپبلک میں چھپا بیٹھا ہے۔ اس طرح اسے ٹریس کر کے دھر لیا گیا.

درنگھیتا گینگ کے اس رکن کو گرفتاری کے بعد دوبارہ اٹلی واپس لایا جا رہا ہے۔ پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملزم ‘بوکا چیکا ‘ شہر میں خاموش زندگی گزار رہا تھا

واضح رہے کہ درنگھیتا دنیا کے سب سے طاقتور اور منظم مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث گروہوں میں سے ایک ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ گروپ یورپ بھیجی جانے والی کوکین کے بڑے حصے کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اٹلی کا جنوبی خطہ کالابریہ اس تنظیم کا گڑھ ہے

اس گروہ کا مبینہ سربراہ لیوجی مانکوسو ہے جو ‘دی انکل‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ گروپ کے دوسرے ممبر بھی اپنے عرف سے ہی پہچانے جاتے ہیں جیسا کہ ‘دو وولف‘، ‘فیٹی‘ اور ‘بلونڈی‘ وغیرہ

اس وقت مافیا کے یہ تمام اراکین عدالت میں ایک تاریخی مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں جو کہ درنگھیتا گینگ کے خلاف ایک تفصیلی تفتیش کے بعد ممکن ہو سکا ہے۔ یہ کئی دہائیوں بعد اٹلی میں مافیا کے اراکین کے خلاف سب سے بڑی کارروائی ہے

اس گروپ کے خلاف تحقیقات کے بعد 355 ’غنڈوں‘ اور سرکاری اہلکاروں پر بھی فرد جرم عائد کی جا چکی ہے

اس گینگ کے اراکین کی کتنی بڑی تعداد شامل ہے، اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مقدمہ شروع ہونے سے قبل ہونے والی سماعت کے دوران اس مقدمے میں جتنے ملزمان ہیں، ان کا نام پڑھتے ہوئے اور الزامات کی تفصیل بتاتے ہوئے تین گھنٹے گزر گئے تھے۔ ان کے خلاف قتل، منشیات فروشی، بھتہ خوری اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں

اس مقدمہ میں 900 گواہان کی طرف سے شہادت رکارڈ کرائے جانے کا امکان ہے۔ یہ ٹرائل جنوری میں شروع ہوا جو دو سال تک جاری رہے گا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close