قابض بحریہ ٹاؤن کی پشت پناہ پولیس کے ہاتھوں فیض محمد گبول کا بیٹا گرفتار

حفیظ بلوچ

آج تیسرا دن ہے جب بحریہ ٹاؤن مختلف زمینوں پر قبضہ کرنے کے لیئے اپنے لشکر لے کر پہنچ رہا ہے..

آج صبح دیھ کاٹھوڑ میں سابق ڈسٹرکٹ کاؤنسلر داد کریم بلوچ کی زمینوں پر بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ اپنے سیکڑوں گارڈز پولیس کی نفری کے ساتھ سیکڑوں ہیوی مشینریز کے ساتھ پہنچی، مگر بڑی تعداد میں لوگوں کے آنے اور شدید مزاحمت کرنے پر واپس لوٹ گئے.

دوسری طرف تین دن سے نورمحمد گبول گوٹھ کی زمینوں کے ساتھ چاچا فیض محمد گبول مرحوم کی سروے زمینوں پر قبضے کا سلسلہ جاری رہا

تین دن سے فیض محمد گبول کے بیٹے مراد گبول انہیں ایسا کرنے سے روک رہے تھے.

یاد رہے کہ چاچا فیض محمد گبول ھائی کورٹ میں اپنی زمینوں کا کیس جیت چکے تھے، مگر پھر بھی بحریہ ٹاؤن ان زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات کر رہا ہے. بات یہیں تک محدود نہیں رہی، بلکہ
اب اس کی باقی زمینوں پر بھی قبضہ کرنے کی کوشش جاری ہے. جس پر چاچا فیضو گبول کے فرزند مراد گبول اور دیگر گاؤں والے مسلسل مزاحمت کر رہے ہیں

اپنی ملکیتی زمین کو بحریہ ٹاؤن کے قبضے میں جانے سے بچانے کے لیے مراد گبول اور اس کے گوٹھ واسیوں کی مزاحمت پر آج پولیس نے بحریہ ٹاؤن کے پرائیویٹ بدمعاشوں کے ساتھ مل کر  مراد گبول اور ایک گاؤں واسی فضل گبول پر تشدد کیا جس سے دونوں زخمی ہوئے بعد میں دونوں کو گرفتار کر کے تھانے میں لے جا کر بند کر دیا گیا، ابھی کچھ دیر پہلے دونوں کو ڈرا دھمکا کر دونوں کو چھوڑ دیا گیا ہے

اس طرح بحریہ ٹاؤن کی طرف سے عدالتی احکامات کا مذاق اڑنے پر تو قانون بھنگ پی کر سوتا رہا، لیکن اپنی زمین کو بحریہ کا مقبوضہ ہونے سے بچانے پر قانون نے بحریہ کے بدمعاشوں کے ساتھ مل کر زمین کے مالکان کو تشدد اور گرفتار کر کے قانون کا بول بالا کر دیا..

سوال یہ ہے کہ قانون، عدلیہ، اخلاقیات..  …… .. لیکن خیر چھوڑیے…..!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close