یورپی یونین کے یورپی کمیشن نے ایک نیا قانون تجویز کیا ہے، جس کے تحت تمام ٹیکنالوجی کمپنیاں موبائل فونز اور چھوٹی الیکٹرانک ڈیوائسز کے لیے ایک جیسا چارجنگ پن تیار کرنے پر مجبور ہوجائیں گی
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس کا مقصد یہ ہے کہ صارفین کو نئی ڈیوائس خریدتے وقت موجودہ چارجر کو دوبارہ استعمال کرنے کی ترغیب دے کر ‘ٹیکنالوجی ویسٹ’ کو کم کیا جائے
اس حوالے سے دی گئی تجویز میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین میں فروخت کیے جانے والے تمام اسمارٹ فونز کے یو ایس بی-سی چارجرز ہونے چاہئیں
تاہم ایپل نے خبردار کیا ہے کہ ایسا اقدام جدت کو نقصان پہنچائے گا
خیال رہے کہ ٹیک جائنٹ کسٹم چارجنگ پورٹ کا استعمال کرتے ہوئے اسمارٹ فونز تیار کرتا ہے کیونکہ اس کی آئی فون سیریز ایپل کی تیار کردہ ‘لائٹننگ’ کنیکٹر استعمال کرتی ہے
فرم نے بی بی سی کو بتایا کہ ہمیں تشویش ہے کہ سخت ضابطہ صرف ایک قسم کے کنیکٹر کو لازمی قرار دینے کی بجائے جدت کو روکتا ہے، جس کے نتیجے میں یورپ اور دنیا بھر کے صارفین کو نقصان پہنچے گا
کمپنی نے بتایا کہ ہمیں تشویش ہے کہ سخت ضابطہ صرف ایک قسم کے کنیکٹر کو لازمی قرار دینے کی بجائے جدت کو روکتا ہے، جس کے نتیجے میں یورپ اور دنیا بھر کے صارفین کو نقصان پہنچے گا
ایپل نے مزید کہا کہ کمپنی 2030 تک ہر ایپل ڈیوائس اور اس کے استعمال کو کاربن نیوٹرل بنانا ہے
خیال رہے کہ اکثر اینڈرائڈ فونز میں یو ایس بی مائیکرو-بی چارجنگ پورٹس موجود ہیں یا کئی ڈیوائسز اس سے زیادہ جدید یو ایس بی- سی اسٹینڈرد پر منتقل ہوگئی ہیں
آئی پیڈ اور میک بیک کے نئے ماڈلرز دیگر اینڈرائیڈ مینوفیکچررز سام سنگ اور ہواوے کی طرح یو ایس بی-سی چارجنگ پورٹس استعمال کرتے ہیں
ایک تحقیق کے مطابق 2018 میں یورپی یونین میں موبائل فون کے ساتھ فروخت ہونے والے تقریباً نصف چارجرز میں یو ایس بی مائیکرو- بی کنیکٹر موجود تھا جبکہ 29 فیصد میں یو ایس بی سی کنیکٹر اور 21 فیصد میں لائٹننگ کنیکٹر تھا
یورپی یونین کے تجویز کردہ قانون کے مطابق یہ اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹس، کیمرا، ہیڈفونز، پورٹیبل اسپیکرز، ہینڈ ہینڈ ہیلڈ ویڈیو گیم کنسولز پر لاگو ہوگا
تاہم ایئر بڈز، اسمارٹ واچز اور فٹنس ٹریکرر کو سائز اور استعمال کی تکنیکی بنیادوں کی وجہ سے اس تجویز میں شامل نہیں کیا گیا
یہ تجویز تیز رفتار چارجنگ کی رفتار کو بھی معیاری بناتی ہے یعنی تیز رفتار چارج کرنے کے قابل آلات اسی رفتار سے چارج کیے جائیں گے.