اسلام آباد : اسلامی نظریاتی کونسل نے پیغمبر اسلامﷺ کی ولادت مبارکہ کے موقعے پر ملتان میں ایک جلوس کے دوران ایک لڑکی کو بطور ’حور‘ پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو ایس طرح حور بنا کر پیش کرنا انتہائی غلط اقدام ہے
واضح رہے کہ پیغمبر اسلامﷺ کی ولادت کی مناسبت سے رواں سال 12 ربیع الاول کے دن ملتان کی ایک وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی، جس میں ایک لڑکی کو سفید لباس پہنے سٹیج پر بیٹھے دیکھا جا سکتا تھا
اس وڈیو کے ساتھ تحریر میں لکھا گیا تھا ملتان میں خاتون کو ’حور‘ کے طور پر پیش کیا گیا ہے
وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون نے سر پر تاج بھی پہن رکھا ہے اور ان کے اردگرد بچوں سمیت لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے
یہ وڈیو منظرعام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر بھی صارفین کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا تھا. عوام نے بھی اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے اسلام کے ساتھ بھونڈا مذاق قرار دیا تھا
اسلام آباد میں بدھ کو اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں بھی اس حوالے سے بات ہوئی اور ارکان نے کہا کہ ربیع الاول ہو یا کوئی مذہبی عقائد، غیر ضروری دکھاوے سے روکنے کے لیے لائحہ عمل کی ضرورت ہے
اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذہبی رسومات میں بازاری طرز کے اقدامات کی شدید مخالفت کرنی چاہیے
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اجلاس میں نعت خوانی، مرثیہ، قصیدے اور نوحوں کی گانوں کی طرز پر پیش کرنے کی بھی سختی مخالف کی گئی ہے
اپنے بیان میں اسلامی نظریاتی کونسل نے حکومت پر مذہبی رسومات کی ادائیگی یا مذہبی عقائد کی ادائیگی کے موقع پر ایک معیار مقرر کرنے پر بھی زور دیا.