لوئر دیر میں میڈیکل کالج کی طالبہ سے زیادتی کے الزام میں جج گرفتار

ویب ڈیسک

لوئر دِیر – صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع لوئر دیر میں پولیس نے ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے الزام میں سینیئر سول جج کو گرفتار کرلیا ہے

ضلع لوئر دیر کے تھانہ بلامبٹ میں درج ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ طالبہ نے پولیس کو بتایا کہ تین ماہ قبل خود کو سینیئر سول جج ظاہر کرنے والے شخص نے ان کی بہن کی نوکری کے عوض پندرہ لاکھ روپے کا تقاضا کیا، انہوں نے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے اس شخص کو پندرہ لاکھ مالیت کے زیورات دیے تھے

25 نومبر کو دائر کی گئی ایف آئی آر کے مطابق آج صبح مذکور محمد جمشید کنڈی سینیئر سول جج صاحب نے دوبارہ رابطہ کرکے مجھ سے کہا کہ آپ کی بہن کی نوکری کا معاملہ اب میرے ہاتھ سے نکل چکا ہے

متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ محمد جمشید کنڈی نے ان کو اپنے ساتھ بلامبٹ جانے کا کہا تاکہ وہ انہیں ان کے زیورات واپس کر سکیں

ایف آئی آر میں درج بیان میں خاتون کا کہنا ہے کہ بلامبٹ پہنچنے پر محمد جمشید کنڈی نے ان کو چائے پلائی اور انہیں بتایا کہ آپ میری جنسی خواہش پوری کریں تب آپ کے زیورات واپس کروں گا

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے انکار کرنے کے باوجود اس شخص نے ان کے ساتھ زبردستی زیادتی کی

بلامبٹ تھانے کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ متاثرہ خاتون کی جانب سے نامزد کیا گیا شخص واقعی سینیئر سول جج ہے اور اس کو گرفتار کرلیا گیا ہے

اہلکار نے مزید بتایا کہ متاثرہ خاتون پشاور میں میڈیکل کالج کی طالبہ ہیں، جبکہ ان کا آبائی تعلق کسی اور علاقے سے ہے

اس خبر کے حوالے سے جب ایس ایچ او بلامبٹ عبدالغفور خان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی سینیئر سول جج کی گرفتاری کی تصدیق کی اور کہا کہ مزید معلومات متاثرہ خاتون کے میڈیکل چیک اپ کے بعد ہی شیئر کی جا سکیں گی

دوسری جانب مظفر گڑھ کے علاقے کوٹ ادو میں خاتون سے مبینہ زیادتی پر اے ایس آئی سمیت چار پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے

پولیس کے مطابق مقدمے میں نامزد اے ایس آئی کو معطل کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ متاثرہ خاتون کا میڈیکل کرایا جارہا ہے

پولیس کے مطابق متاثرہ خاندان نے کوٹ ادو میں رشتے دار خاتون کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ 24 نومبر کو اے ایس آئی نے ملزمہ کی گرفتاری کے لیے ساتھ چلنےکو کہا

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ساتھ چلنے سے انکار کیا تو اے ایس آئی اور اُس کے تین ساتھیوں نے گھر میں گھس کر زیادتی کی

متاثرہ خاتون نے یہ بھی کہا کہ ملزمان زیادتی کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں دے کر فرار ہوگئے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close