کراچی – معروف لکھاری انور مقصود کے لکھے گئے سیاسی طنزیہ تھیٹر ڈرامے ’ساڑھے 14‘ اگست کو عیدالفطر کے بعد کراچی آرٹس کونسل آف پاکستان میں پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے
انور مقصود نے آرٹس کونسل میں ’ساڑھے 14 اگست‘ کے ہدایت کار داور محمود، پروڈیوسر سلمان حسین اور آرٹس کونسل کے صدر سید احمد شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈرامے کو پیش کرنے کا اعلان کیا
پریس کانفرنس کے دوران انور مقصود نے بتایا کہ جب انہوں نے 2011 میں ’پونے 14 اگست‘ ڈراما لکھا تھا، تب ان سے پوچھا گیا تھا کہ انہوں نے مکمل 14 اگست کیوں نہیں لکھا؟
انہوں نے بتایا کہ تین سال بعد انہوں نے ’سوا 14 اگست‘ لکھا اور پھر سے انہوں نے 14 اگست نہیں لکھا، کیوں کہ ان کے خیال میں ابھی 14 اگست آیا ہی نہیں
انور مقصود کے مطابق لوگوں کا خیال تھا کہ اب وہ ’سوا 14 اگست‘ کے بعد ’14 اگست‘ نامی ڈراما لکھیں گے، مگر ایسا نہیں اور انہوں نے ’ساڑھے 14 اگست‘ لکھا ہے
لکھاری کا کہنا تھا کہ لوگوں نے سمجھا کہ شاید انور مقصود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے عمران خان کے آنے کے بعد 14 اگست لکھیں، مگر ایسا نہیں، اب وہ اگست سے نکل کر ستمبر میں داخل ہو چکے ہیں
ساتھ ہی انہوں نے ’ساڑھے 14 اگست‘ کی کہانی بھی بتائی کہ تھیٹر ڈرامے کی کہانی بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور مہاتما گاندھی سے کیے گئے کسی شخص کے سوال کے گرد گھومتی ہے
ان کے مطابق قائد اعظم اور گاندھی سے کسی نے سوال کیا کہ انہوں نے ایک بہت بڑے ملک بھارت کو تقسیم کرکے اس سے تین الگ ملک انڈیا، پاکستان اور بنگلہ دیش کیوں بنائے؟
انور مقصود کا کہنا تھا کہ اس شخص کی جانب سے سوال کرنے کے بعد قائد اعظم اور گاندھی کشمیر، لاہور، دہلی اور لندن شہروں میں جاتے ہیں اور ڈرامے کی کہانی سوال کا جواب ڈھونڈنے کے گرد ہی گھومتی ہے
پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے احمد علی شاہ نے بتایا کہ ’ساڑھے 14 اگست‘ کو عید الفطر کے بعد آرٹس کونسل میں مسلسل دو ماہ تک پیش کیا جائے گا
انہوں نے بتایا کہ کراچی کے بعد مذکورہ تھیٹر ڈرامے کو لاہور اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں کے آرٹس کونسلز میں بھی پیش کیا جائے گا
اس موقع پر ہدایت کار داور محمود نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ انہیں ایک بار پھر انور مقصود کے تھیٹر کی ہدایات دینے کا موقع مل رہا ہے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ لوگوں کا ڈراما پسند آئے گا
خیال کیا جا رہا ہے کہ ’ساڑھے 14 اگست‘ کو جون کے وسط سے لے کر اگست کے وسط تک کراچی آرٹس کونسل میں پیش کیا جائے گا، تاہم اس حوالے سے وضاحت نہیں کی گئی.