اسلحے کا غیرمعمولی پھیلاؤ، امریکا بارود کا ڈھیر بن گیا

ویب ڈیسک

امریکی محکمہ انصاف نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ سنہ 2000ع کے بعد امریکا کی کمرشل مارکیٹ کے لیے تیرہ کروڑ نوے لاکھ بندوقیں تیار کی گئی ہیں، جن میں ایک کروڑ تیرہ لاکھ صرف سال 2020ع میں تیار ہوئیں

محکمہ انصاف کے مطابق اسی عرصے میں 71 ملین مزید بندوقیں درآمد کی گئیں، جس کے بعد ملک تشدد، خودکشی اور قتل جیسے واقعات کی آماجگاہ بن گیا

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قتل کے اکثر واقعات میں امریکیوں نے آسانی سے چلنے والی سیمی آٹومیٹنگ اسالٹ رائفلوں کا استعمال کیا، جو انہیں مارکیٹ سے انتہائی کم قیمت پر دستیاب ہوئیں

کچھ لوگوں نے سیمی آٹومیٹک نائن ایم ایم پستول بھی استعمال کیے، جو زیادہ تر پولیس کے استعمال میں ہوتے ہیں

ڈپٹی اٹارنی جنرل لیزا موناکو نے کہا ”ہم تشدد کی لہر میں حالیہ اضافے کو صرف اسی صورت میں روک سکتے ہیں کہ ہم دستیاب معلومات کی بنیاد پر مؤثر اقدامات اٹھائیں“

ان کا کہنا ہے ”یہ رپورٹ بہتری کی جانب اہم قدم ہے۔ محکمہ انصاف تمام ضروری ڈیٹا اکٹھا کرے گا، جو تشدد کے اس قسم کے واقعات کا سبب بنتا ہے اور شوٹرز کو گلیوں میں نکلنے پر مجبور کرتا ہے“

واضح رہے کہ 14 مئی کو امریکی ریاست نیویارک کے شہر بفلیو میں اٹھارہ سالہ ایک نوجوان سفید فام نسل پرست دہشتگرد پیٹن جینڈرون نے مارکیٹ میں فائرنگ کر کے کم از کم گیارہ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا

پولیس نے اس واقعے کو نسلی منافرت پر مبنی قرار دیا تھا۔
اس واقعے اگلے ہی روز امریکا کی ریاست کیلفورنیا کے ایک گرجا گھر میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے تھے

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی دوپہر کو پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرجا گھر میں موجود لوگوں نے حملہ آور کو پکڑ کر باندھ دیا تھا

امریکا کے سینٹرز آف ڈیزیز کنٹرول اینڈ پروینٹیشن نے گزشتہ ہفتے بتایا کہ امریکا میں اسلحے کے ذریعے قتل کے واقعات میں 2020ع میں بڑا اضافہ دیکھا گیا تھا

سنہ 2020ع میں قتل کے ایسے 19 ہزار 350 واقعات پیش آئے، جو 2019ع کے مقابلے میں 35 فیصد زیادہ تھے

سنہ 2020ع میں اسلحے کے ذریعے خودکشی کے 24 ہزار 245 واقعات پیش آئے، جو 2019ع کی نسبت ڈیڑھ فیصد زیادہ تھے

امریکا میں سنہ 2000ع میں سالانہ انتالیس لاکھ کمرشل استعمال کی بندوقیں تیار ہوتی تھیں جن کی تعداد بیس برس میں بڑھ کر 11 اعشاریہ تین ملین تک پہنچ گئی

صرف سنہ 2020ع میں ساڑھے پچپن لاکھ پستول اور تقریباً دس لاکھ ریوالور تیار کیے گئے

محکمہ انصاف کی رپورٹ کے مطابق سال 2021ع میں حکام نے 19 ہزار 244 ایسی بندوقیں ضبط کیں، جبکہ گزشتہ پانچ برسوں میں صرف ایک ہزار سات سو 58 بندوقیں قبضے میں لی گئیں تھیں

آتشیں ہتھیاروں کی اس فراوانی، بہتات اور آسان تر دستیابی نے امریکا کو بارود کے ایک ڈھیر میں بدل کر رکھ دیا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close