حکومت نے نیپرا کو بجلی 11 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی ہدایت کر دی

ویب ڈیسک

حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے کہا ہے کہ وہ کم کھپت والے صارفین کا بوجھ برداشت کرنے کے لیے ملک بھر میں ماہانہ سات سو یونٹس سے زائد بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں گیارہ روپے فی یونٹ تک اضافے کی اجازت دے

تفصیلات کے مطابق 101 سے 200 یونٹس اور اس سے زائد کی ماہانہ کھپت کی سلیب والے صارفین کے لیے ‘ٹیرف ری بیسنگ 23-2022’ کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے منظور شدہ یہ نرخ چند ہفتے قبل نیپرا کی جانب سے مقرر کردہ یکساں قومی اوسط میں 7.91 روپے فی یونٹ اضافے سے نمایاں طور پر زیادہ ہیں

پاور ڈویژن کی جانب سے نیپرا کو لکھی گئی درخواست کے مطابق ”مختلف صارفین کے سلیب کے درمیان بڑے پیمانے پر کراس سبسڈی کے علاوہ حکومت اب بھی 234 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی جس میں سابق واپڈا کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے 220 ارب روپے اور کے-الیکٹرک (کے-ای) کے لیے چودہ ارب روپے ہوں گے“

اس میں کہا گیا کہ یہ درخواست اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلے میں اس حد تک ترمیم کرنے کے لیے حکومتی منظوری پر مبنی ہے کہ ایک سو یونٹ سے کم استعمال کرنے والے اور غیر محفوظ زمرے میں آنے والے صارفین سے 19.56 روپے فی یونٹ کی بجائے 13.48 روپے فی یونٹ چارج کیا جائے گا اور آمدنی کے فرق کو مختلف زمروں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا

حکومت نے نیپرا کو آگاہ کیا کہ وہ ایک سو یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں نیپرا کی جانب سے طے کردہ 7.91 روپے کی بجائے تقریباً 4.06 روپے فی یونٹ بڑھانا چاہتی ہے اور اس لیے یہ بوجھ بھاری کھپت والے صارفین پر منتقل کیا جائے گا

یہ ٹیرف کی بے ضابطگی کو دور کرنے کے لیے کیا گیا ہے، موجودہ ٹیرف اسکیم کے تحت مسلسل 6 ماہ تک 200 سے کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو ‘محفوظ صارفین’ کی کیٹگری میں شمار کیا جاتا ہے اور ان کے ٹیرف میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی

واضح رہے کہ ملک میں ایک سو یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے گھرانوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ ایک پنکھا اور ایک بلب جلانے والے ایک کمرے کے گھرانوں میں بھی اوسط ایک سو یونٹس سے زیادہ ہی استعمال ہوتے ہیں

دوسری جانب پہلے 100 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین ایک ماہ کے لیے بھی طے شدہ حد سے زائد بجلی استعمال کرنے کی صورت میں ‘غیر محفوظ صارفین’ کی کیٹگری میں شمار کر لیے جاتے ہیں، ان کے نرخ اب مرحلہ وار 4.06 روپے فی یونٹ بڑھا کر رواں مالی سال کے لیے 13.48 روپے فی یونٹ کیے جائیں گے

حکومتی ہدایت کے تحت 101 سے 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بنیادی ٹیرف 7.21 روپے فی یونٹ بڑھا کر 18.95 روپے فی یونٹ کر دیا جائے گا، جب کہ 201 سے 300 فی یونٹ کا نرخ 8.31 روپے سے بڑھ کر 22.14 روپے فی یونٹ ہو جائے گا

301 سے 400 یونٹس کا ریٹ 4.30 روپے فی یونٹ اضافے سے 25.53 روپے ہو جائے گا جب کہ 401 سے 500 یونٹس کے لیے ریٹ 6.51 روپے فی یونٹ اضافے سے 27.74 روپے ہو جائے گا

اسی طرح 501 سے 600 یونٹس کے لیے بنیادی ریٹ 7.93 روپے کے اضافے سے 29.16 روپے فی یونٹ ہو جائے گا اور 601 سے 700 یونٹس کی قیمت 30.30 روپے فی یونٹ ہو جائے گی جو 8.97 روپے فی یونٹ کا اضافہ ظاہر کرتی ہے

ماہانہ 700 سے زائد یونٹس کی کھپت کا بنیادی ٹیرف 11 روپے فی یونٹ اضافے کے ساتھ 35.22 روپے فی یونٹ ہو جائے گا

ٹائم آف یوز (ٹی او یو) میٹر کے لیے بیس ریٹ 10.06 روپے سے بڑھ کر 34.39 روپے ہو جائے گا اور زیادہ استعمال کے اوقات کے لیے 28.07 روپے فی یونٹ ہو جائے گا

وفاقی حکومت کی جانب سے مختص کردہ ٹیرف سبسڈیز کو آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت فوری طور پر لاگو کرنے کے لیے ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت کے تحت نیپرا عدالتی حکم کے مطابق آج عوامی سماعت کی رسمی کارروائی مکمل کرے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close