ایلون مسک ’کچن سنک‘ لے کر ٹوئٹر ہیڈ کوارٹر کیوں پہنچے؟

ویب ڈیسک

ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک عجیب و غریب حرکت کرتے ہوئے ایک کچن سنک لے کر امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں گزشتہ روز ٹوئٹر کے ہیڈ کوارٹر پہنچے

ایلون مسک کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا، جب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کی چوالیس ارب ڈالر میں خریداری کی ڈیل ابھی فائنل نہیں ہوئی ہے

مسک نے بدھ کو عمارت کی لابی میں بنائی گئی اپنی ایک وڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’ٹوئٹر ہیڈکوارٹر میں داخل ہو رہا ہوں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے انگریزی زبان کی اصطلاح ’Let this sink in‘ استعمال کی۔ یہ اصطلاح عموماً اس وقت استعمال کی جاتی ہے، جب کوئی چیز یا کوئی بات آپ کو سمجھ میں آ جاتی ہے

طویل مدت سے ٹوئٹر کی خریداری کے معاہدے کو ابھی تک باضابطہ طور پر مکمل نہیں کیا گیا، جبکہ ڈیلاویئر کی عدالت نے ایلون مسک کو اسے مکمل کرنے کے لیے 28 اکتوبر تک کا وقت دیا ہے

ٹوئٹر کے ملازمین مسک کی کچن سنک کے ساتھ آمد کے مضحکہ خیز پہلو کو نہیں سمجھ پائے، حالانکہ مسک نے مبینہ طور پر اس معاہدے کی مالی اعانت کرنے والے بینکرز کو بتایا تھا کہ وہ خریداری کے بعد کمپنی میں عملے کی تعداد کو تقریباً 75 فی صد تک کم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں

مسک نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا ’ٹوئٹر کے بارے میں ایک خوبصورت بات یہ ہے کہ یہ کس طرح سٹیزن جرنلزم کو بااختیار بناتا ہے یعنی لوگ اسٹیبلشمنٹ کے تعصب کے بغیر اس پلیٹ فارم کے ذریعے خبریں پھیلانے کے قابل ہیں‘

واضح رہے کہ دنیا کے امیر ترین شخص نے ٹوئٹر کی خریداری سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کے بعد رواں ماہ کے آغاز میں ایک بار پھر کمپنی خریدنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا

ایلون مسک نے اپریل میں کمپنی کو 54.20 ڈالر فی شیئر میں خریدنے پر رضامندی ظاہر کی تھی لیکن جولائی تک انہوں نے بوٹ اور سپیم اکاؤنٹس کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا ارادہ بدلنے کا اشارہ دیا تھا

اس کے بعد ٹوئٹر نے ڈیلاویئر چانسری کورٹ میں ان پر مقدمہ دائر کر دیا تھا تاکہ اس معاہدے کو آگے بڑھایا جائے

ٹوئٹر کو بھیجے گئے ایک خط میں ایلون مسک نے پوری قیمت ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس کا انحصار ادائیگی کے لیے ضروری فنڈنگ حاصل کرنے پر ہے

ٹوئٹر نے یہ خط موصول ہونے کے بعد ایک بیان میں کہا: ’کمپنی 54.20 ڈالر فی شیئر فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔‘

اگر یہ معاہدہ جمعے کو طے پا جاتا ہے تو ایلون مسک فوری طور پر کمپنی کے نئے مالک بن جائیں گے

گذشتہ ہفتے ٹیسلا کی سہ ماہی آمدنی کے اعلان کے دوران ایلون مسک نے اعتراف کیا تھا کہ وہ سان فرانسسکو میں قائم ٹوئٹر کی خریداری کے لیے ’بظاہر زیادہ ادائیگی‘ کر رہے تھے

لیکن انہوں نے کہا کہ وہ ’ٹوئٹر کے حوالے سے نئی صورت حال پر پرجوش‘ ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کمپنی کو ’ناقابل یقین صلاحیت‘ کے ساتھ ایک اثاثہ قرار دیا جو طویل عرصے سے ’بے حالی‘ کا شکار ہے

ایلون مسک نے اشارہ دیا کہ ٹوئٹر خریدنا ’ایوری تھینگ ایپ‘ بنانے کی طرف پہلا قدم ہو گا، جسے وہ ’ایکس‘ کہتے ہیں۔ اس ایپ کو چین کی ’وی چیٹ‘ کی طرز پر بنایا جا سکتا ہے

انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا ہے کہ یہ پلیٹ فارم آزادی اظہار کا تحفظ کرے گا اور ڈونلڈ ٹرمپ جیسے پابندی کے شکار صارفین کی واپسی میں مدد دے گا۔ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ان کے حامیوں کی جانب سے چھ جنوری 2021کو کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے کے بعد بند کر دیا گیا تھا

بہرحال دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے پاس ٹوئٹر کی خریداری کی ڈیل برقرار رکھنے کے لیے آخری دن رہ گیا ہے

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اگر ایلون مسک جمعے تک ٹوئٹر کے ہیڈکوارٹر جا کر معاہدے پر حتمی مہر نہیں لگاتے تو جج اس ڈیل کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے ٹرائل شروع کرنے کا حکم دے سکتے ہیں

ایلون مسک نے 44 ارب ڈالر میں دنیا کی بڑی سوشل میڈیا کمپنی خریدنے کے بعد کہا تھا کہ اس کی قیمت زیادہ ہے اور اُن کو جعلی یا بوٹس اکاؤنٹس کے بارے میں درست معلومات فراہم نہیں کی گئی تھیں

معاہدے کو ختم کرنے کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے ٹوئٹر کی انتظامیہ نے مقدمہ دائر کیا تھا کہ ایلون مسک کو ڈیل پر قائم رکھا جائے

رواں سال اپریل سے شروع ہونے والے اس قضیے کے دوران بدھ کو ایلون مسک نے اپنے ٹوئٹر پروفائل کو ’چیف ٹوئٹ‘ میں تبدیل کیا اور کمپنی کے کیلیفورنیا ہیڈ کوارٹر میں ایک سنک اٹھا کر چلنے کی ویڈیو پوسٹ کرکے یہ اشارہ دیا کہ معاہدہ ٹھیک ہے

انہوں نے اس کے بعد ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ ’آج ٹوئٹر ہیڈکوارٹر میں بہت سے اچھے لوگوں سے ملاقات ہوئی۔‘

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں قانون کے پروفیسر ایڈم بداوی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’میرے خیال میں جمعے کو ہمیں ایک اعلان سننے کو ملے گا جس میں کہا جائے گا کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔‘

کہا جا رہا ہے کہ دنیا کے سب سے امیر شخص نے 6 اکتوبر کو ڈیلاویئر جج کیتھلین میک کارمک کی جانب سے مقدمے کو وقتی طور پر روکنے کے بعد سے رقم یکجا کرنے شروع کی ہے تاکہ ٹوئٹر کو ادائیگی کی جا سکے

پروفیسر ایڈم بداوی نے مزید کہا کہ اگر جمعے کو کاروباری دن کے اختتام تک یہ خریداری مکمل نہیں ہوتی تو جج ممکنہ طور پر مقدمے کا ٹرائل جلد شروع کرنے کا حکم دیں گی

ایلون مسک نے جولائی میں ٹوئٹر کی خریداری سے پیچھے ہٹنے کا عندیہ دیا تو کمپنی کی انتظامیہ نے کہا کہ ٹیسلا کے بانی بہانے بازی کر رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close