ایرانی فٹبالر سعید پیرامون دبئی میں بیچ فٹبال ٹورنامنٹ کے ایک میچ کے دوران گول اسکور کرنے کے بعد اپنے ہاتھوں سے بال کاٹنے کا اشارہ کرنے کے بعد مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں
واضح رہے کہ یہ اشارہ ایران میں بائیس سالہ مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں مبینہ موت کے بعد ہونے والے مظاہروں میں ایرانی خواتین کے احتجاجاً اپنے بال کاٹنے سے منسوب سمجھا جاتا ہے
ایرانی بیچ فٹبال ٹیم نے 6 نومبر کو دبئی میں برازیل کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہرا کر بیچ فٹبال ٹورنامنٹ جیت لیا تھا، لیکن ایرانی حکام نے کہا ہے کہ وہ سعید پیرامون کو ان کی حرکت پر سزا دیں گے
خیال رہے کہ 16 ستمبر کو بائیس سالہ مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کے زیر حراست موت کے بعد سے ایران کو شدید مظاہروں کا سامنا ہے، جو 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے خاصی اہمیت کے حامل ہیں۔ مظاہرے اب ساتویں ہفتے میں داخل ہو چکے ہیں، اور اس میں کمی آنے کے بجائے شدت آتی جا رہی ہے
ایران ہیومن رائٹس نامی تنظیم کے مطابق ستمبر کے وسط میں مہسا امینی کی موت کے بعد مظاہروں میں اب تک تین سو سے زائد اموات ہو چکی ہیں
دوسری جانب مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات بھی کھلم کھلا یا ڈھکے چھپے انداز میں ان احتجاجی مظاہروں کی حمایت کر رہے ہیں
ایران کی سرکردہ اداکارہ ترانہ علی دوست، جنہیں ایک کردار کے لیے آسکر انعام سے بھی نوازا جا چکا ہے، نے بدھ کے روز حکومت مخالف مظاہروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سر پر اسکارف کے بغیر اپنی ایک تصویر انسٹاگرام پر پوسٹ کی
ترانہ علی دوست فلم ‘دی سیلز مین’ میں اپنے کردار کے لیے کافی مشہور ہوئی تھیں، انہوں نے اپنی تصویر میں ایک پلے کارڈ بھی اٹھا رکھا ہے، جس پر کرد زبان میں ”زن، زندگی، آزادی” لکھا ہوا ہے۔ ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران یہ نعرہ آج کل زبان زد عام ہو چکا ہے
واضح رہے کہ علی دوست ایران کی کامیاب ترین اداکاراؤں میں سے ایک ہیں اور انسٹاگرام پر ان کے 80 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔ انہوں نے مشہور فلم ‘دی سیلز مین’ میں اداکاری کی تھی، جس نے سن 2016 میں انٹرنیشنل فیچر فلم کے زمرے میں بہترین فلم کا اکیڈمی ایوارڈ جیتا تھا
علی دوست ایوارڈ یافتہ ہدایت کار اصغر فرہادی کی فلموں میں بطور اداکارہ کام کرتی رہی ہیں اور ان کی شاندار فلموں میں فلم ”دی سیلزمین” بھی شامل ہے
چند روز قبل ہی اداکارہ نے ”کسی بھی قیمت” پر اپنے وطن ایران کے اندر ہی رہنے کا عزم کیا تھا، اور مظاہرین پر سکیورٹی فورسز کے سخت کریک ڈاؤن کے دوران جو لوگ ہلاک ہوگئے ان کے اہل خانہ کی مدد کے لیے اپنا کریئر تک قربان کرنے کا عہد کیا تھا
اڑتیس سالہ اداکارہ نے اپنے پاس کوئی غیر ملکی پاسپورٹ یا رہائش رکھنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ”میں وہ ہوں جو یہاں رہتی ہوں اور میرا یہاں سے جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ میں یہیں رہوں گی اور اپنا کام کرنا چھوڑ دوں گی۔ میں قیدیوں اور ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑی رہوں گی۔ میں ان کی وکیل بنوں گی“
ان کا مزید کہنا تھا، ”میں اپنے گھر اور وطن کے لیے لڑوں گی۔ میں اپنے حقوق کی پاسبانی کے لیے کوئی بھی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہوں، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ آج ہم مل کر جو کچھ بھی تعمیر کر رہے ہیں، اس پر یقین رکھتی ہوں۔”
ایران کے مقامی انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ حالیہ مظاہروں کے دوران کم از کم 328 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 14,800 دیگر افراد کو اب تک کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ ایران میں فنون لطیفہ اور کھیلوں کی بہت سی سرکردہ شخصیات نے مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور اس سمت میں فلم اسٹار کا یہ قدم حمایت کا تازہ ترین اشارہ ہے
اسی ہفتے کی بات ہے ایران کی واٹر پولو ٹیم نے بھارت کے خلاف ایشین چیمپئن شپ کے میچ سے قبل اپنا قومی ترانہ گانے سے انکار کر دیا تھا۔ ایرانی ٹیم اس وقت بھارت میں ہے جہاں ایشیائی ٹیمیں میچ کھیل رہی ہیں
میچ سے قبل حسب معمول ٹیمیں اپنا قومی ترانہ گاتی ہیں تاہم ایرانی ٹیم نے منگل کے روز بطور احتجاج اور مظاہرین کی حمایت اپنا قومی ترانہ گانے سے انکار کر دیا
گزشتہ ماہ ایران کے اسٹار فٹبالر سردار ازمون نے حکومت کی جانب سے بڑھتے ہوئے تشدد کے درمیان مظاہرین کی حمایت کی تھی
کھلاڑی نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں سکیورٹی فورسز کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا: ”ایران کے لوگوں اور زندہ خواتین کو آسانی سے مارنے پر آپ کو شرم نہیں آتی ہے: ایرانی خواتین زندہ باد!”