ٹک ٹاک پر پیسے کمانے کا نیا ’سیریز فیچر‘ کیسے کام کرے گا

ویب ڈیسک

دنیا کی مقبول ترین وڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک نے اپنی تازہ پیش رفت کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی پلیٹ فارم پر پیسے کمانے کا نیا ’سیریز فیچر‘ متعارف کرایا جائے گا، جس کے تحت مواد تخلیق کار اپنی ویڈیوز سے پیسے کما سکیں گے

واضح رہے کہ اس وقت تک ٹک ٹاک پر بہت ہی محدود فیچرز دستیاب ہیں، جن کے ذریعے صارفین پیسے کما سکتے ہیں، تاہم اب ایپلی کیشن پر بڑے پیمانے پر نیا فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا ہے

ٹک ٹاک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’سیریز فیچر‘ کو باضابطہ طور پر آئندہ چند ماہ میں پیش کردیا جائے گا، جس کے تحت مواد تخلیق کار اپنی خصوصی ویڈیوز کے ذریعے براہ راست پیسے کما سکیں گے

پلیٹ فارم کے مطابق مذکورہ فیچر کے تحت صارفین ٹک ٹاک کو کمائی کا حصہ نہیں دیں گے، البتہ انہیں فیچر استعمال کرنے کے لیے ایپلی کیشن انتطامیہ کو فیس ادا کرنی ہوگی

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ مذکورہ فیچر کو استعمال کرنے کے لیے ٹک ٹاک کو کتنی فیس دینی ہوگی اور یہ بھی واضح نہیں ہے کہ مذکورہ فیس ایک بار دی جائے گی یا پھر ماہانہ وصول کی جائے گی؟

تاہم ایپلیکیشن انتظامیہ نے بتایا کہ فیس کے عوض ہی صارفین کو ’سیریز فیچر‘ تک رسائی دی جائے گی

ٹک ٹاک کے مطابق اس فیچر کے تحت ہر مواد تخلیق کار اپنی خصوصی وڈیوز کو ’سیریز‘ کے تحت ایک ساتھ جمع کرے گا، جن تک وہ وہ فیس یا پیسوں کے عوض دوسروں کو رسائی فراہم کرے گا

انتطامیہ نے بتایا کہ ایک سیریز میں صارف 80 وڈیوز رکھنے کے اہل ہوگا اور ہر وڈیو کا دورانیہ زیادہ سے زیادہ بیس منٹ تک کا ہوگا، تاہم صارفین اس سے کم دورانیے کی وڈیوز بھی رکھ سکتے ہیں

صارفین کو ایک سے زائد سیریز بنانے کی اجازت ہوگی اور وہ اپنی مرضی کے مطابق ہر سیریز کو نام بھی سکیں گے اور ان تک رسائی کے لیے وہ اپنی مرضی کے مطابق فیس بھی وصول کر سکیں گے

ٹک ٹاک کے مطابق صارفین اپنی ویڈیوز تک رسائی کے لیے دوسرے لوگوں سے ایک سے 190 ڈالر تک کی فیس وصول کرنے کے اہل ہوں گے اور وہ ہر سیریز کی فیس مختلف بھی رکھنے کے لیے آزاد ہوں گے

مذکورہ فیچر کے تحت چند ماہ میں تمام تخلیق کار اپنے اکاؤنٹ پر سیریز ویڈیوز رکھ سکیں گے، جنہیں کوئی بھی صارف اس وقت ہی دیکھ سکے گا جب وہ مالک کو فیس ادا کرنے کے بعد سیریز تک رسائی کے لیے ان سے پاس ورڈ مانگے گا

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ پیسوں کے عوض سیریز ویڈیوز دیکھنے والے افراد ان ویڈیوز کو ڈاؤن لوڈ بھی کر سکیں گے یا نہیں؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close