عمران خان کو احاطہ عدالت سے رینجرز نے گرفتار کر لیا

ویب ڈیسک

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے حکم پر رینجرز نے گرفتار کر لیا

عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے تصدیق کی ہے کہ سابق وزیراعظم کو رینجرز نے احاطہ عدالت سے حراست میں لے لیا ہے

عمران خان سار مقدمات میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے، جہاں سے رینجرز نے ان کو حراست میں لیا

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ عمران خان کو گرفتار کیا گیا ہے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ عمران خان کو گرفتاری کے وقت بری طرح دھکیلا گیا ہے، جو پہلے ہی زخمی ہیں

آئی جی اسلام آباد کے مطابق حالات معمول کے مطابق ہیں، دفعہ 144 نافذ العمل ہے خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی

پی ٹی آئی رہنما اظہر صدیقی نے کہا ہے کہ نیب عدالت سے اجازت کے بغیر عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی ہے، چیرمین نیب کا وارنٹ گرفتاری جاری کرنا اختیارات سے تجاوز ہے

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ احاطے سے گرفتاری توہین عدالت ہے، چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) نذیر احمد نے یکم مئی (چھٹی کے روز) عمران خان کا وارنٹ گرفتاری جاری کیا

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ پر رینجرز نے قبضہ کر لیا ہے، وکلا کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عمران خان کی گاڑی کے گرد گھیرا ڈال لیا گیا ہے

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں پی ٹی آئی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر چیئرمین عمران خان کے وکیل کو بری طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے

پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ ہماری جمہوریت اور ملک کے لیے سیاہ دن ہے

پی ٹی آئی رہنما مسرت چیمہ نے وڈیو پیغام میں کہا ’یہ اس وقت عمران خان پر بہت زیادہ تشدد کر رہے ہیں، خان صاحب کو مار رہے ہیں، انہوں نے خان صاحب کے ساتھ کچھ کردیا ہے۔‘

تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج عالم اسلام کے لیڈر کو گرفتار کیا گیا اور ان پر دوران گرفتاری تشدد کرنے کی اطلاعات آ رہی ہیں، یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے

انہوں نے کہا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے، وہ عالم اسلام کا نڈر لیڈر ہے اور اس نے کوئی گناہ نہیں کیا، لوگوں کے لاکھوں کروڑوں اربوں روپے نہیں لوٹے، وہ دوڑ کر کسی اور ملک میں جا کر نہیں بیٹھ گیا

حماد اظہر نے کارکنوں اور عوام سے مطالبہ کیا کہ گھر سے باہر نکلیں کیونکہ اگر آج ہم باہر نہ نکلے تو یہ ملک ہمیشہ کے لیے ان چوروں اور ڈاکوؤں کے حوالے کردیا جائے گا اور دوبارہ یہاں کوئی سر اٹھا کر نہیں جی سکے گا

دریں اثنا چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے 15 منٹ میں آئی جی اسلام آباد پولیس کو طلب کرلیا

چیف جسٹس نے حکم دیا کہ سیکٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، ایڈیشنل اٹارنی جنرل 15 منٹ میں پیش ہوں

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ آپ نے کیا کیا ہے؟ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ہے، میں تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہوں، اگر 15 منٹ میں پیش نہ ہوئے تو وزیراعظم کو طلب کرلوں گا، پیش ہو کر بتائیں کہ کیوں کیا، کس مقدمے میں کیا؟

قبل ازیں عمران خان اسلام آباد میں درج سات مختلف مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تھے جہاں انہوں نے وکالت ناموں پر دستخط کیے

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ پہلے جب ہم آئے تو پانچ درخواستیں لے کر آئے تھے، دروازے بند تھے اور چالیس منٹ تک شدید شیلنگ کی گئی، ہم لاہور ہائی کورٹ میں گئے اور حفاظتی ضمانت حاصل کی

جج راجا جواد عباد حسن نے نے کہا کہ سلمان صاحب، ہم آپ کی تفصیل بعد میں سنیں گے، آپ کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہیں

عدالت نے ہدایت کی کہ عمران خان کی تمام سات درخواستوں پر دستخط اور انگوٹھے لگوا لیں

بعدازاں عدالت نے عمران خان کی 7 مقدمات میں پچاس پچاس ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی

عدالت نے 23 مئی تک ضمانت منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پولیس سے ریکارڈ طلب کر لیا

عزت صرف ایک ادارے کی نہیں ہر شہری کی ہونی چاہیے، عمران خان
خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے روانہ ہونے سے قبل ایک ویڈیو پیغام سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اپنی توپوں کا رخ پاک فوج کی جانب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عزت صرف ایک ادارے کی نہیں ہر شہری کی ہونی چاہیے اور جو ادارہ اپنی کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی کرتا ہے وہ مضبوط ہوتا ہے

میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے لیے روانگی سے قبل میں 2 باتیں کرنا چاہتا ہوں، آئی ایس پی آر نے بیان دیا ہے کہ ادارے کی توہین کردی، فوج کی توہین کردی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ ’ایک انٹیلی جنس افسر کا نام لے دیا، جس نے 2 مرتبہ مجھے قتل کرنے کی کوشش کی، آئی ایس پی آر صاحب! ذرا میری غور سے بات سنیں، عزت صرف ایک ادارے کی نہیں ہے، عزت قوم میں ہر شہری کی ہونی چاہیے‘۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ’میں اس وقت قوم کی سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں، 50 سال سے قوم مجھے جانتی ہے، مجھے کوئی جھوٹ بولنے کی ضرورت نہیں ہے‘۔

ایک مرتبہ پھر اپنے الزامات دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس آدمی نے 2 مرتبہ مجھے قتل کرنے کی کوشش کی اور جب بھی تحقیقات ہوں گی میں یہ ثابت کروں گا یہ وہ آدمی تھا، اور اس کے ساتھ پورا ٹولہ ہے اور اس کے ساتھ کون ہیں وہ بھی آج کے سوشل میڈیا کے زمانے میں سب کو پتا ہے‘۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close