سعودی پرو لیگ پر تنقید کے جواب میں رونالڈو اور نیمار کیا کہتے ہیں

ویب ڈیسک

کرسٹیانو رونالڈو ایک بار پھر سعودی پرو لیگ کے دفاع میں کود پڑے ہیں، اس بار اصرار کرتے ہیں کہ یہ ان کے وطن کی اعلیٰ پرواز سے زیادہ مسابقتی ہے۔

رونالڈو نے مانچسٹر یونائیٹڈ چھوڑنے کے بعد جنوری میں ایک منافع بخش معاہدے کے تحت النصر میں شمولیت اختیار کی تھی۔ بہت سے بڑے ناموں نے مشرق وسطیٰ میں پرتگالی اسٹار کی پیروی کی ہے۔ ان کھلاڑیوں کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا ہے۔ نقادوں کا خیال ہے کہ یورپ میں اعلیٰ معیار پر مقابلہ کرنے کے بجائے ان اسٹار کھلاڑیوں مے بجائے سعودی عرب کی مالی ترغیب کو اہمیت دی

تاہم رونالڈو کا اصرار ہے کہ سعودی لیگ ان کے وطن میں پرائمرا لیگا سے بھی بہتر ہے اور دلیل دیتے ہیں کہ تمام لیگ اور ممالک کو کسی نہ کسی قسم کی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے

انہوں نے کیا کہا، ”تنقید کرنا معمول کی بات ہے، کس لیگ پر تنقید نہیں کی جاتی؟ جہاں مسائل اور تنازعات نہ ہوں؟ اسپین، پرتگال ہر جگہ موجود ہیں“

انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ”النصر کے کھلاڑی کے طور پر، میں جانتا تھا کہ ایسا ہونے والا ہے، کسی ملک کی ثقافت اور فٹ بال کو تبدیل کرنا، عظیم ستاروں کا ہونا ایک اعزاز کی بات ہے، یہ میرے لیے فخر کی بات ہے۔ میں سرخیل تھا اور مجھے اس پر فخر ہے۔ سب سے زیادہ یہ ہے کہ میں ہمیشہ ترقی کرتا رہوں، تاکہ میں سرفہرست رہ سکوں۔“

انہوں نے مزید کہا، ”مجھے یقین ہے کہ عرب لیگ پرتگالی لیگ سے بہتر ہے۔ یہ صرف تنازعہ نہیں ہے، اتنا ہنگامہ نہیں ہونا چاہیے، ناموں کا معیار بہت بہتر ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ مزید بہتر ہو جائے گا، میں جانتا ہوں کہ ایسا ہو جائے گا۔ مشکل۔ ممکنہ طور پر ناممکن۔ یہ ایک سرکس ثابت ہوا، جو حال ہی میں ہو رہا ہے۔“

واضح رہے کہ رونالڈو کے النصر میں شامل ہونے کے بعد، سعودی ٹاپ فلائٹ کریم بینزیما، نیمار، این گولو کانٹے، ایمریک لاپورٹے، روبن نیوس، جارڈن ہینڈرسن اور روبرٹو فرمینو سمیت بہت سے لوگوں کو راغب کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

ایک بڑا نام جو کھیلوں کی دنیا کی سب سے بڑی مالی پیشکش کے باوجود سعودی عرب کی اس مہم کا حصہ نہیں بنے، وہ لیونل میسی تھے، جنہوں نے ایم ایل ایس میں انٹر میامی میں شامل ہونے کا انتخاب کیا۔ تاہم، رونالڈو نے جولائی میں ریاستہائے متحدہ میں فٹ بال کے معیار پر ایک ہوشیاری سے کھوج لگاتے ہوئے کہا، ”سعودی چیمپئن شپ امریکہ سے بہت بہتر ہے“

اپنے ایک الگ بیان میں کرسٹیانو رونالڈو کا کہنا تھا کہ اس کی لیو کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے لیکن وہ تسلیم کرتے ہیں کہ وہ ریئل میڈرڈ اور بارسلونا کے ساتھ یادگاری جوڑی کے بعد ارجنٹائن کے سپر اسٹار کے دوست نہیں ہیں

رونالڈو نے میسی کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں کھل کر بات کی اور دعویٰ کیا کہ اب تک کے دو عظیم ترین کھلاڑیوں کے درمیان دشمنی ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے اپنے مداحوں پر زور دیا کہ وہ ’فٹ بال کی تاریخ بدلنے والے‘ دونوں کھلاڑیوں کا احترام کریں اور ارجنٹائن کے استاد سے ’نفرت‘ نہ کریں

انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ”اگر آپ کرسٹیانو کو پسند کرتے ہیں تو آپ کو میسی سے نفرت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دونوں نے فٹ بال کی تاریخ بدل دی اور ان کا احترام کیا جاتا ہے۔ دشمنی؟ میں ان چیزوں کو ایسے نہیں دیکھتا، ہم نے 15 سال تک اسٹیج شیئر کیا۔ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ ہم دوست ہیں لیکن ہم ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں،“

رونالڈو اور میسی نے اسپین میں ایک دہائی سے زیادہ وقت گزارا، بالترتیب ریال میڈرڈ اور بارسلونا کے لیے کھیلتے ہوئے، ایک دوسرے کی حدوں کو آگے بڑھاتے ہوئے اور کھیلوں کی تاریخ کی سب سے شاندار کھیلوں کی حریف کے طور پر۔۔ تاہم، دونوں سپر اسٹارز اپنے کیریئر کے لگ بھگ اختتام پر نئے چیلنجز کا پیچھا کرنے کے لیے یورپ کو چھوڑ چکے ہیں۔ جب کہ رونالڈو نے سعودی عرب میں النصر میں شامل ہونے کا انتخاب کیا، میسی نے اپنا اڈہ امریکہ منتقل کر دیا اور ایم ایل ایس میں انٹر میامی میں شمولیت اختیار کر لی ہے

دوسری جانب برازیل کے اسٹار فٹبالر نیمار جونیئر نے بھی سعودی عرب کی فٹبال لیگ میں ’الہلال‘ کلب کے لیے کھیلنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی لیگ فرانسیسی فٹبال لیگ ’لیگ وَن‘ سے بہتر ہو سکتی ہے

برازیل کی قومی ٹیم کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ہائی پروفائل کھلاڑی جو کہ سعودی لیگ میں آئے ہیں، اُن کے آنے سے سعودی لیگ میں مقابلے سخت ہو گئے ہیں اور اُنہوں نے اس لیگ کو مضبوط بنا دیا ہے

نیمار کا کہنا تھا ”میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہاں (سعودی عرب) میں فٹبال ویسا ہی ہے جیسا باہر ہے۔ فٹبال (گیند) گول ہے اور گول کرنا پڑتا ہے۔ جس قسم کے بڑے نام سعودی لیگ میں گئے ہیں، میرے خیال سے تو یہ فرانسیسی لیگ سے بہتر ہو سکتی ہے“

الہلال کے اسٹرائیکر نے کہا ”میں ٹائٹل جیتنے کے لیے بے تاب ہوں۔ میں الہلال کے ساتھ ٹائٹل جیتنا چاہتا ہوں۔ مجھے کوئی پرواہ نہیں کہ لوگ کیا کہتے ہیں۔۔ لوگ کہتے ہیں کہ یہ چیمپیئن شپ (سعودی لیگ) مشہور نہیں ہے، یہ کمزور ہے، جب میں فرانسیسی چیمپیئن شپ میں گیا تو وہاں بھی ایسا ہی کہا گیا اور اُسی چیمپیئن شپ میں، میں سب سے زیادہ متاثر ہوا“

نیمار نے اپنے دنیا بھر کے مداحوں کو اِس بات کی یقین دہانی کروائی کہ سعودی لیگ ایک دلچسپ چیمپیئن شپ ہوگی

اس بارے میں انہوں نے مزید کہا ”یہ چیمپیئن شپ جیتنا اتنا بھی آسان نہیں ہوگا کیونکہ باقی ٹیمیں بھی مضبوط ہو گئی ہیں۔ اُن میں معروف کھلاڑی ہیں اور مجھے یقین ہے کہ یہ ایک انتہائی دلچسپ لیگ ہوگی“

خیال رہے نیمار نے سعودی کلب الہلال کے ساتھ نو کروڑ 80 لاکھ ڈالر میں دو برس کے لیے معاہدہ کیا تھا تاہم ابھی تک انہوں نے الہلال کے لیے کوئی بھی میچ نہیں کھیلا۔ اس سے پہلے وہ چھ برس کے لیے لیگ وَن کی ٹیم پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کی طرف سے کھیلتے رہے ہیں

نیمار جونیئر دائیں ٹخنے کی انجری کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے وہ ورلڈ کپ کوالیفائینگ ٹورنامنٹ کے پہلے دو راؤںڈ کھیلنے سے قاصر ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close