رواں ہفتے جب کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنی کوائن بیس کا اسٹاک مارکیٹ میں ظہور ہوا تو اس نے برٹش پیٹرولیم جیسی کمپنیوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، حصص مارکیٹ میں لسٹنگ ہوتے ہی اس کی قدر سو ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی
لیکن کسی حکومتی سرپرستی کے بنا چلنے والی کرپٹو کرنسی کا ایک تاریک پہلو یہ بھی ہے کہ آپ اگلے ایک منٹ کے لیے بھی اس ڈیجیٹل کرنسی کے قدر کے بارے میں پیشگوئی نہیں کر سکتے
کرپٹو کرنسی کے اعداد و شمار شائع کرنے والی ویب سائٹ کوائن مارکیٹ کیپ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ 2 اعشاریہ 2 کھرب ڈالر سے کم ہو کر 1 اعشاریہ 9 کھرب ڈالر پر پہنچ گئی، یعنی 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں دنیا بھر میں 300 ارب ڈالر مالیت کے بٹ کوائن اڑن چھو ہو گئے
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز چین کے علاقے زن جیانگ میں کرپٹو کرنسی خصوصاً بٹ کوائن کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔ زن جیانگ کو بٹ کوائن کی مائئنگ نیٹ ورک کا دنیا کا سب سے بڑا مرکز سمجھا جاتا ہے
اس کریک ڈاؤن کے بعد بٹ کوائن کی مائننگ 215 ایگزا ہیش فی سیکنڈ سے کم ہوکر 120 ایگزا ہیش فی سکینڈ ہوگئی ۔ جس نے ایک دن سے بھی کم مدت میں 300 ارب ڈالر کو مارکیٹ سےصاف کر دیا.