اس سال سپر مون اور ’خونی چاند گرہن‘ ایک ساتھ ہوں گے!

ویب ڈیسک

کراچی : دو دن بعد ایک منفرد چاند گرہن ہوگا، کیونکہ اُس وقت نہ صرف یہ کہ آسمان پر چاند مکمل ہوگا، بلکہ ساتھ ہی ساتھ اسے مکمل گرہن بھی لگ چکا ہوگا لیکن پھر بھی اس کی رنگت خون جیسی سرخ ہوگی.

لیکن افسوس کہ یہ دلفریب اور منفرد منظر پورے پاکستان میں کہیں بھی دیکھا نہیں جاسکے گا کیونکہ اس چاند گرہن کے موقع پر پاکستان میں دن کا وقت ہوگا جبکہ پاکستان میں چاند بھی شام سات بجے کے بعد ہی طلوع ہوگا

تفصیلات کے مطابق، اس انوکھے چاند گرہن کا آغاز 26 مئی 2021ع کو پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بج کر 47 منٹ اور 39 سیکنڈ پر ہوگا

اس انوکھے گرہن کی مزید تفصیلات ذیل میں دی جا رہی ہیں
° سہ پہر چار بج کر 11 منٹ اور 26 سیکنڈ پر مکمل چاند گرہن کا آغاز ہوگا
° سہ پہر چار بج کر 18 منٹ اور 42 سیکنڈ پر مکمل چاند گرہن کا عروج ہوگا؛ اور
° سہ پہر چار بج کر 25 منٹ اور 54 سیکنڈ پر مکمل چاند گرہن اختتام پذیر ہوجائے گا۔
° اس کے بعد یہ گرہن بتدریج ختم ہوتے ہوئے، شام 6 بج کر 49 منٹ اور 44 سیکنڈ پر مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ ’’سپر مُون‘‘ تب ہوتا ہے جب چاند کا فاصلہ زمین سے نسبتاً کم ہو جس کی وجہ سے وہ (زمین سے دیکھنے پر) وہ نہ صرف مکمل بلکہ ظاہری طور پر معمول سے بڑا بھی نظر آئے۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہونگے کہ چاند اور زمین کا اوسط درمیانی فاصلہ 3 لاکھ 84 ہزار 400 کلومیٹر ہے

26 مئی والے چاند گرہن کا معاملہ بھی یہی ہوگا کیونکہ اس روز چاند اور زمین کا درمیانی فاصلہ، اوسط فاصلے سے لگ بھگ 26 ہزار کلومیٹر کم یعنی تقریباً 3 لاکھ 58 ہزار کلومیٹر ہوگا

جب کہ اسے ’’خونی چاند گرہن‘‘ کہنے کی وجہ بھی بہت دلچسپ ہے. اس کی وضاحت کچھ یوں ہے کہ چاند کی اپنی کوئی روشنی نہیں ہوتی بلکہ یہ سورج کی روشنی منعکس کرتا ہے اور ہمیں چمکتا ہوا دکھائی دیتا ہے

دوسری جانب سورج کی روشنی سات رنگوں پر مشتمل ہوتی ہے جو آپس میں مل کر سفید روشنی بناتے ہیں

چاند گرہن کے دوران بعض مواقع پر سورج کی روشنی، زمینی کرہ ہوائی سے ٹکرا کر منتشر ہوتی ہے اور چاند تک پہنچتی ہے لیکن زمینی کرہٕ ہوائی قدرتی طور پر نیلی روشنی جذب کرتا ہے، نتیجتاً گرہن کے دوران چاند کی سطح تک پہنچنے والی روشنی میں سرخ رنگ غالب ہوتا ہے. اسی لیے جب چاند کی سطح سے وہ روشنی منعکس ہو کر زمین پر آتی ہے تو ہمیں چاند گرہن کے دوران چاند کی رنگت بھی سرخی مائل دکھائی دیتی ہے. یہی وہ کیفیت ہے جس کی وجہ سے اسے ’’خونی چاند‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close