اسمارٹ فون چھیننے پر بچہ اپنے باپ کی شکایت لے کر تھانے پہنچ گیا

ویب ڈیسک

شنگھائی : مشرقی چین کے صوبے انشوئی میں مانشان شہر کے ایک چودہ سالہ بچے نے اپنے باپ پر الزام لگایا ہے کہ وہ بچوں سے مشقت لینے کے قوانین (چائلڈ لیبر لاز) کی خلاف کرتے ہوئے اس سے گھر کے کام کروا رہا ہے

چائنیز سوشل میڈیا پر کچھ روز قبل وائرل ہونے والے اس واقعے کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ مانشان شہر کا یہ چودہ سالہ بچہ ہر وقت اپنے اسمارٹ فون میں مگن رہتا تھا جس کی وجہ سے نہ تو گھر کے کسی کام میں ہاتھ بٹاتا اور نہ ہی اپنی پڑھائی پر توجہ دیتا تھا

جب یہ لڑکا اپنے بڑوں کے سمجھانے پر بھی باز نہ آیا تو اس کے والد نے حکم دیا کہ وہ اپنا اسمارٹ فون ایک طرف رکھ دے اور گھر کے کاموں میں مدد کرے

اس حکم پر لڑکے کو اتنا شدید غصہ آیا کہ وہ باپ سے نظر بچا کر قریبی پولیس اسٹیشن پہنچ گیا اور وہاں جاکر اپنے ہی والد کے خلاف ’’بچے سے غیر قانونی اور جبری مشقت‘‘ لینے کی شکایت کردی

ڈیوٹی پر موجود افسر کچھ سمجھ نہ سکا اور لڑکے کو واپس اس کے گھر لے گیا تاکہ صحیح صورتِ حال معلوم کر سکے

گھر پہنچ کر افسر نے لڑکے کے والد سے بات کی تو اسے یہ سارا واقعہ معلوم ہوا۔ اس پر پولیس افسر نے پہلے اس بچے کے والد کو زیادہ سختی کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دیر کے لیے بچے سے فون لینے کا خیال مناسب رہے گا

یہ بات اس لڑکے سے برداشت نہیں ہوئی اور وہ بدتمیزی سے بولا: ’’آپ کیا سمجھتے ہیں؟ کیا میرے پاس صرف یہی موبائل فون ہے؟ آپ بالکل بدھو ہیں!‘‘

چائنیز سوشل میڈیا پر مزید واقعہ تو بیان نہیں کیا گیا لیکن عوامی اکثریت نے اس لڑکے کو نافرمان قرار دیتے ہوئے اس کے والدین پر اعتراض کیا ہے کہ انہیں بچے کے بگڑنے سے پہلے ہی اسے سمجھانا چاہیے تھا

عوام کا کہنا ہے کہ اگر بچے نے بدتمیزی کی اور تھانے میں اپنے ہی والد کے خلاف شکایت کردی، تو اس کے بھی والدین ہی ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے لاپرواہی برتی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close