اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے غیر معیاری ادویات بنانے پر پانچ مقامی ادویہ ساز کمپنیوں کے لائسنز منسوخ اور بارہ کے لائسنز معطل کر دیے ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈریپ میں جن پانچ مقامی ادویہ ساز کمپنیوں کے لائسنز منسوخ کیے گئے ہیں ان میں اسلام آباد، پشاور، لاہور، کراچی اور حیدر آباد کی مقامی ادویہ ساز کمپنیاں شامل ہیں
اسی طرح جن بارہ کمپنیوں کے لائسنس معطل کیے گئے ہیں ان میں صوبہ سندھ کی پانچ، بلوچستان کی ایک، خیبر پختونخوا کی پانچ اور اسلام آباد کی ایک دواساز کمپنی شامل ہے
ذرائع کے مطابق ادویہ ساز کمپنیوں کے خلاف ایکشن ڈریپ ایکٹ 2012ع کے تحت لیا گیا
دوسری جانب سی ای او ڈریپ عاصم رؤف نے فارما کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دوا ساز کمپنوں نے گڈز مینو فیکچرنگ پریکٹس کی خلاف ورزی کی
عاصم رؤف کے مطابق دواساز کمپنیوں کے خلاف کارروائی فیلڈ ٹیمز کی سفارش پر کی گئی۔ انسپکشن میں مذکورہ کمپنیاں غیر معیاری دوائیں تیار کرنے کی مرتکب پائی گئیں
سی ای او ڈریپ کا کہا کہ ملک میں عالمی معیار کی ادویات کی دستیابی اولین ترجیح ہے، ڈریپ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، غیر معیاری ادویات کے خلاف ملک گیر آپریشن جاری رہے گا.