سندھ پورا پانی نہیں دیتا تو حب ڈیم سے اس کا پانی بند کردیں، بلوچستان اسمبلی

نیوز ڈیسک

کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ارکان نے مشترکہ طور پر کہا ہے کہ اگر سندھ ہمیں دریائے سندھ سے پورا پانی نہیں دیتا تو حب ڈیم سے سندھ کا پانی بند کر دینا چاہیے

تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ 2016ع میں مشترکہ مفادات کونسل میں بلوچستان کو پورا پانی دینے والا فیصلہ بھی تسلیم نہیں کیا جا رہا، جبکہ سندھ حکومت حب ڈیم کی مد میں 71 ارب  کی مقروض ہے، لہٰذا اگر سندھ ہمیں دریائے سندھ سے پورا پانی نہیں دیتا تو حب ڈیم سے سندھ کا پانی بند کر دینا چاہیے

اجلاس کے دوران اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت آئین کے آرٹیکل 155-بی کے تحت صوبے کو سندھ سے پانی کی کمی فراہمی کی شکایت تحریری طور پر مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کرے

منگل کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن میر جان محمد جمالی اور ملک نصیر شاہوانی کی ایک جیسی قراردادوں کو کلب کرنے کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن میر جان محمد جمالی نے سندھ بلوچستان آبی تنازعہ سے متعلق تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت ارسا معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کو کھیرتھر کینال میں 1/3 حصہ پانی دے رہی ہے جو شالی ، چاول اور خریف کی دیگر فصلات کی بوائی کے لئے کافی نہیں ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close