امریکی آئین اور سابق صدر ٹامس جیفرسن کا قرآنی نسخہ

ویب ڈیسک

دبئی – یہ وہ نایاب قرآنی نسخہ ہے، جسے امریکی تاریخ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے یاد رکھا جائے گا

مورخین کا کہنا ہے کہ امریکا کی ’آزادی کے اعلامیے اور امریکی آئین کی تشکیل‘ میں اسی قرآنی نسخے سے استفادہ کیا گیا تھا

سابق امریکی صدر ٹامس جیفرسن کی ملکیت اور نایاب قرآنی نسخے کو دو روز قبل دوبارہ امریکا روانہ کر دیا گیا ہے

یہ دو جلدی قرآنی نسخہ دبئی ایکسپو میں نمائش کے لیے رکھا گیا تھا۔ دبئی ایکسپو میں اسے امریکی پویلین میں اُس جگہ رکھا گیا تھا، جہاں عرب دنیا کے پرانے نقشے بھی نمائش کے لیے موجود تھے اور وہاں کا درجہ حرارت خاص تھا

دبئی میں چھ ماہ تک جاری رہنے والی نمائش اکتیس مارچ کو اختتام پذیر ہوگی

منتظمین کو ابتدائی طور پر امید تھی کہ اس ایکسپو میں پچیس ملین تک افراد شریک ہوں گے، لیکن کورونا وائرس کے وبائی مرض اور دیگر چیلنجوں نے اس ایونٹ کو متاثر کیا ہے۔ اس کے باوجود تقریبا گیارہ ملین افراد اس ایونٹ میں شریک ہوئے

ایکسپو کے دوران اس قرآنی نسخے کی چوبیس گھنٹے نگرانی کی جاتی رہی، جب کہ اسے پہلی مرتبہ امریکا سے باہر لایا گیا تھا

سابق امریکی صدر جیفرسن نے اس نسخے کو 1765ع میں اس وقت خریدا تھا، جب وہ قانون کے طالب علم تھے

یہ قرآنی نسخہ لائبریری آف کانگریس سے وابستہ یاسمین خان کی نگرانی میں مخصوص ڈبوں کے ذریعے واپس بھیجا گیا ہے

یاسمین خان کا کہنا تھا کہ وہ بھی ان اسپیشل باکسز کے ساتھ ہی امریکا روانہ ہو رہی ہیں، کیوں کہ یہ قرآنی نسخہ بہت ہی نازک اور نایاب ہے اور اس کی خاص دیکھ بھال کرنا پڑتی ہے

اس خاص قرآنی نسخے کی تاریخ بتاتے ہوئے یاسمین خان نے صحافیوں سے اپنی گفتگو میں کہا ”اسے امریکا کے تیسرے صدر نے حاصل کیا تھا کیونکہ یہ ایک قیمتی کتاب تھی اور اس میں قیمتی علم تھا۔ اُس وقت وہ اور ان کے ساتھی اس سے استفادہ کرنے جا رہے تھے، جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اس وقت امریکی عوام کے حقوق اور آزادی کی بات تھی۔‘‘

دو جلدوں پر مشتمل یہ قرآنی نسخہ 1734ع میں جارج سیل کے کیے ہوئے ترجمے کا دوسرا ایڈیشن ہے

لائبریری کی تاریخ کے مطابق قرآن کا یہ نسخہ سن 1764ع میں لندن میں شائع ہوا تھا اور بعدازاں اسے امریکا لایا گیا، جہاں ولیمزبرگ میں اسے سابق امریکی صدر ٹامس جیفرسن نے خریدا

مورخین کا خیال ہے کہ سابق صدر جیفرسن نے ”آزادی کے اعلامیے اور امریکی آئین‘‘ کی تشکیل کے دوران اسی قرآن سے استفادہ کیا تھا اور یہی دستاویزات امریکی جمہوریت کے اہم ترین ستون ہیں

صدر جیفرسن نے اُس وقت دنیا کے دیگر مذاہب کی کتابوں اور اہم سیاسی و معاشرتی دستاویزات کا بھی مطالعہ کیا تھا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close