انٹرنیشنل پریس کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طویل عرصے سے جاری جنگ کے خاتمے کے لئے پہلی مرتبہ افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے
دوحہ میں منعقد ہونے والے ان تاریخی امن مذاکرات کی افتتاحی تقریب کا آغاز قطری وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کیا، جس میں امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو اور افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد شریک تھے
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ان مذاکرات سے انیس سال بعد امریکا اور نیٹو افواج کے افغانستان سے انخلاء کی راہ ہموار ہوگی. امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں بات چیت متنازع ہوگی
دوسری طرف امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے جمعہ کو کہا تھا کہ مذاکرات کا آغاز ایک اہم کامیابی ہے لیکن معاہدے تک پہنچنے کے لیے مشکلات اور اہم چیلنجز ہیں
واضح رہے کہ رواں سال انتیس فروری کو امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے میں بین الافغان مذاکرات طے پائے تھے، اس وقت اس معاہدے کو 40 سال سے جاری جنگ میں امن کا بہتری موقع قرار دیا گیا تھا.