کراچی : جعلی شناختی کارڈ کے لیے شہریوں کے خاندان نمبر میں جعلی انٹری کے خلاف نادرا حکام نے نیا نظام متعارف کروایا ہے، جس کے تحت اب شہری ایس ایم ایس کے ذریعے خاندانی شجرے میں موجود غیر متعلقہ افراد کی نشاندہی کرسکیں گے. اس نئے نظام کی بدولت ہر پاکستانی تصدیق کرسکتا ہے کہ ان کے خاندان میں کوئی اجنبی یا غیرمتعلقہ فرد تو رجسٹرڈ نہیں ہے
اس حوالے سے ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ ”آپ کا خاندان محفوظ تو پاکستان محفوظ“ کے مرکزی پیغام کے تحت آگاہی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے ، غیرقانونی طور پر پاکستان میں رہنے والے غیرملکیوں کے خلاف آپریشن بھی شروع کیا گیا ہے
ترجمان نے کہا ہے کہ نادرا کے ڈیٹا بیس کو کسی بھی قسم کے غلط اندراج سے پاک بنانے کے لیے آرٹیفشل انٹیلیجنس جیسی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا اور جعلی شناختی کارڈ کا سراغ لگایا جائے گا
ترجمان کے مطابق پاکستانی شہری نادرا میں اپنے رجسٹرڈ موبائل نمبر سے 8009 پر اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر مع تاریخ اجراء ایس ایم ایس کریں، جواب میں آپ کو اپنے خاندان کے افراد کی تفصیلات (فیملی ٹری) موصول ہوں گی
انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی معلومات اگر درست نہ ہوں یا خاندان میں کسی اجنبی یا غیرمتعلقہ فرد کا نام شامل ہو تو نادرا کو مطلع کرنے کے لئے جواب میں 1 لکھ کر ایس ایم ایس کریں، نادرا کا نمائندہ اس متعلق آپ سے رابطہ کرے گا، تمام معلومات درست ہوں تو 2 لکھ کر ایس ایم ایس کریں اور نادرا کو معلومات درست ہونے کی تصدیق کریں
ترجمان کے مطابق اس سروس سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ ایس ایم ایس نادرا میں رجسٹرڈ اسی موبائل نمبر سے کیا جائے جو شناختی کارڈ یا ”ب“ فارم بنواتے وقت نادرا رجسٹریشن سینٹر پر فراہم کیا تھا، اگر آپ کا موبائل نمبر نادرا میں رجسٹرڈ نہیں، تو آپ کسی بھی نادرا سینٹر پر موبائل نمبر کی رجسٹریشن یا تبدیلی کرا سکتے ہیں
ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ سہولت تمام نادرا رجسٹریشن سینٹرز پر مفت فراہم کی گئی ہے، ایس ایم ایس کے ذریعے موصول ہونے والی خاندان کی تفصیلات میں اگر خاندان کے کسی فرد کی تفصیل موجود نہ ہو تو آپ کسی بھی نادرا رجسٹریشن سینٹر پر جا کر اس کا اندراج کرا سکتے ہیں
واضح رہے کہ نادرا میں کم از کم چالیس لاکھ جعلی شناختی کارڈ جاری ہونے کا اسکینڈل سامنے آیا ہے جس پر نادرا سے متعدد افسران و ملازمین کو نوکریوں سے برطرف بھی کیا گیا، تاحال ایف آئی اے اسکینڈل کی تحقیقات کر رہی ہے
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کے خاندان نمبر میں غیرمتعلقہ افراد کے اندراج کے لیے نادرا کے آلات کے استعمال کے ساتھ ساتھ متعلقہ شہریوں کو اپنے خاندانی شجرے میں اندارج کے لیے مذکورہ قومی شناختی کارڈز کے حامل شہریوں کو رقوم کی لالچ دینے کا بھی انکشاف ہوچکا ہے
ذرائع کے مطابق نادرا حکام کی جانب سے جاری کردہ نظام سے مماثلت رکھنے والا سسٹم سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے بھی نافذ کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کی اصل شہریت رکھنے والے شہریوں کے فیملی ٹری میں موجود غیرقانونی اندارج کے حامل شہریوں کو نکالنا تھا، مگر بعدازاں اس نظام تک شہریوں کی رسائی ممکن نہیں رہی
واضح رہے کہ یہ مسئلہ حال ہی میں وزیراعظم عمران خان کے نادرا ہیڈ کوارٹر کے دورے کے دوران زیر بحث آیا تھا جہاں انہوں نے سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کی ان رپورٹس پر نادرا حکام سے بات چیت کی تھی، جن میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے پاس بھی شناختی کارڈز ہیں جنہیں چیک کیے جانے کی ضرورت ہے.