سان فرانسسکو : چند روز قبل ٹویٹر نے سپرفالوز( فین) کی سہولت پیش کی تھی جس میں مشہور شخصیات اپنے ٹویٹ سروس مداحوں کو فروخت کرسکتے ہیں اور اب ٹویٹر نے مزید ٹول کی ٹیسٹنگ شروع کردی ہے جس میں صارفین اپنی مصنوعات فروخت کرسکیں گے اور یہاں تک کہ وہ خود ایسی ہی ویب سائٹ سے خریداری بھی کرسکیں گے
اس میں سب سے پہلے براہِ راست مصنوعات کی فہرست اور اسٹریمنگ شامل ہے جو بزنس پروفائل سے زیادہ واضح ہونگی۔ اس طرح براہِ راست ٹویٹ پر کلک کرکے بھی مصنوعات کا آرڈر دینا ممکن ہوگا
اس ضمن میں ’پرچیز ٹیب‘ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ سروس فی الحال سپرفالوز کی ذیل میں دکھائی دے رہیں ۔ اس میں فی الحال ڈجیٹل ٹکٹ اور سبسکرپشن بیچی جارہی ہے۔ لیکن ٹویٹر اس سے بھی آگے بڑھ کر اپنی ویب سائٹ کو اپنے ہی انداز میں ای کامرس پلیٹ فارم بنانے کے لیے کوشاں ہے
سپرفالوز کے تحت مشہور شخصیات اپنے ٹویٹ فروخت کرکے بھی پیسے بنا سکتی ہیں اور فی الحال ٹیب پرچیز میں وہ فہرست دکھائی دے رہی ہیں، جنہیں آپ نے خریدا ہے۔ تاہم ٹویٹر نے ای کامرس وسعت کا عندیہ اسی برس فروری میں دیا تھا۔ اس کی بدولت کاروباری طبقہ اپنی مصنوعات کی مشہوری اور فروخت کا کام بھی کرسکے اور وہ بھی صرف ٹویٹر ہی کی بدولت۔ یہ سہولت امریکہ میں مٹھی بھر اداروں کو دی گئی ہے جو تجرباتی طور پر ٹویٹر سے اپنی اشیا فروخت کر رہے ہیں۔ اس کا ایک عرصے تک جائزہ لیا جائے گا۔ پھر دنیا بھر میں عام کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا
کمپنیاں اور کاروباری ادارے اپنی فہرست کو حسب ضرورت مرتب کرکے کسٹمائز کرسکتے ہیں اور بطورِ خاص امیج گیلری کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔ لیکن پرچیز سیکشن کو مضبوط بنا کر خریداری کا پلیٹ فارم بنایا جائے گا اور اس پر کئی ماہرین اپنی رائے دے چکے ہیں
تاہم دیکھنا یہ ہے کہ ٹک ٹاک اور فیس بک مارکیٹ پلیس کے بعد ٹویٹر اس میں کس حد تک کامیاب ہو پاتا ہے.