لواحقین نے بتایا کہ ہم کوچہ نشین لوگ ہیں ، ہم لکڑیاں چننے کے لیے یہاں ایک ندی کی طرف جا رہے تھے، جہاں موجود ایف سی کی چیک پوسٹ سے ہم پر فائرنگ کی گئی
واقعے کی چشم دید گواہ ایک دوسری خاتون نے بتایا کہ جہاں سے ہم پر فائرنگ کی گئی، وہاں ایک چیک پوسٹ قائم ہے۔میں نے اور کچھ نہیں دیکھا ماسوائے اس کے کہ چیک پوسٹ کی سمت سے گولیاں آئیں
انہوں نے بتایا کہ وہ گاڑی کے ذریعے لکڑی چننے کے لیے جا رہے تھے کہ ان پر ایف سی نے گولیاں برسائیں
لواحقین نے ڈپٹی کمشنر کو مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گاڑی پر تین خواتین اور دو مرد سوار تھے
متاثرین کے خاندان نے مزید بتایا کہ وہ پہلے ضلع پنجگور میں بالگتر کے علاقے میں رہائش پذیر تھے، جہاں سے وہ نقل مکانی کر کے تربت آئے تھے اور گذشتہ چار سال سے آسکانی میں رہائش پذیر ہیں
اس واقعے کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے مقتولہ کے شوہر اور ان کی ہمراہ ایک خاتون نے کہا کہ ہم صبح 8 بجے گھر سے لکڑی چننے کے لیے گاڑی میں نکلے تھے اور ہم نے لگ بھگ ایک گھنٹے کا سفر کیا تھا ، ہم سیدھے راستے سے جا رہے تھے۔ جہاں ہم پر فائرنگ کی گئی وہاں ہم نے سڑک پر ایک چیونٹی کو بھی گزرتے ہوئے نہیں دیکھا اور نہ ہی کسی نے ہمیں روکنے کی کوشش کی
انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی ہماری گاڑی ندی کے اس پار موجود چیک پوسٹ کی سیدھ پر پہنچی چیک پوسٹ میں موجود ایف سی اہلکاروں نے ہم پر فائرنگ کردی
واقعے کی عینی گواہ نے بتایا کہ گولی لگنے سے خاتون موقع پر ہی ہلاک ہو گئیں لیکن ایف سی چیک پوسٹ کی طرف سے مسلسل گولیاں چلائی جاتی رہیں ، ہم نے لاش کو اٹھایا ، تب بھی گولیاں چل رہی تھیں اور ہم بال بال بچ رہے تھے
خاتون کے مطابق میں نے تاج بی بی کو اٹھانے کے لیے گاڑی کی آڑھ لی تاکہ مجھے گولیاں نہ لگیں، وہ مجھ سے اٹھائی نہیں گئیں لیکن میں نے کوشش کی
ڈپٹی کمشنر کی طرف سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں خاتون نے واضح کیا کہ ہم پر برسٹ نہیں، بلکہ نشانہ باندھ کر ایک ایک گولی چلائی گئی تھی، تاج بی بی کو گولی مارنے کے بعد بھی ہم پر مزید تین گولیاں چلائی گئیں
لاش کا معائنہ کرنے والے ڈاکٹر نے بھی بتایا کہ خاتون کو ایک گولی سر پر ماری گئی جو ان کی ہلاکت کی وجہ بنی
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر حسین جان نے بتایا کہ وہ اس واقعے کی تحقیات سے پہلے کچھ نہیں کہہ سکتے، تحقیقات کے بعد جب یہ پتا چلے گا کہ اس قتل میں کون ملوث ہے تب اس پر کارروائی ہوگی اور متاثرین کو انصاف ملے گا
لواحقین کے مطابق یہ واقعہ صبح ساڑھے 8 سے 9 بجے کے درمیان پیش آیا
مقتولہ خاتون کی شناخت تاج بی بی کے نام سے ہوئی ہے، جو کہ ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے آپسر کے محلہ آسکانی کی رہائشی تھیں
واضح رہے کہ مقتولہ کے لواحقین کی طرف سے بتائی گئی تفصیلات کے مطابق منگل صبح 8 بجے مقتول تاج بی بی اپنے شوہر اور دیگر تین ہمراہوں کے ساتھ ایک پک اپ گاڑی کے ذریعے جنگل میں لکڑیاں چننے کے لیے جا رہے تھے کہ ندی کی دوسری طرف موجود ایف سی کے چیک پوسٹ سے نشانہ باندھ کر ان پر گولیاں چلائی گئیں جن میں سے ایک گولی خاتون تاج بی بی کے سر کو لگی جس سے ان کی موت واقع ہوئی. ضلع کیچ کی انتظامیہ نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے. مقتول اور زخمی کو سول ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان اور اسسٹنٹ کمشنر کیچ عقل کریم نے لواحقین سے ملاقات کی اور واقعے کی تفصیلات معلوم کیں.