شمال مشرقی بحیرۂ عرب میں تشکیل پانے والے ٹراپیکل سمندری طوفان شاہین کے حوالے سے پاکستانی محکمۂ موسمیات نے بھی الرٹ جاری کر دیا۔
محکمۂ موسمیات نے بتایا ہے کہ سمندری طوفان گلاب نے اپنی شدت بھارت میں ہی توڑ دی تھی، جس کے بعد اب نیا طوفان بننے کی صورت میں اسے ’شاہین‘ کا نام دیا جائے گا
محکمۂ موسمیات کے مطابق محکمہ موسمیات کے ارلی وارننگ سینٹر نے الرٹ جاری کیا ہے، جس کے مطابق شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ٹراپیکل سمندری طوفان کی تشکیل ہوسکتی ہے، جس کے نتیجے میں سندھ اور مکران کے ساحلی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ طوفانی بارشوں کا امکان ہے
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق سائیکلونک اسٹارم گلاب کا باقی ماندہ حصہ واضح ہوا کے کم دباؤ کی صورت میں بھارتی گجرات کے جنوب میں موجود ہے، اس کا رخ شمال مغرب کی جانب ہے، آج سسٹم شمال مشرقی بحیرہ عرب پہنچ کرشدت اختیار کرسکتا ہے۔ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں مناسب موسمی صورتحال ملنے پر ڈیپریشن بن کر چوبیس گھنٹوں میں سائیکلونک اسٹارم بن سکتا ہے۔ ڈپریشن طوفان میں بدلا تو اس کا نام شاہین ہوگا
اس کے زیر اثر کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین میں 30 ستمبر سے 2 اکتوبر کے دوران وسیع پیمانے پر بارشوں کا امکان ہے، جب کہ اس دوران میرپورخاص، تھر پارکر، عمرکوٹ، سانگھڑ اور سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی بارش ہونے کی توقع ہے۔ اس دوران تیز ہوائیں اور گرج چمک کہیں تیز اور کہیں شدید اور کہیں کہیں موسلادھار بارش ہونے کا بھی امکان ہے
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع میں آج سے 3 اکتوبر کے درمیان وسع پیمانے پر بارشوں کا امکان ہے، بلوچستان کے ساحلی مقامات پر بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ کہیں تیز اور کہیں شدید تیز اور کہیں موسلادھار بارش ہوسکتی ہے
الرٹ کے مطابق 30 ستمبر سے 3 اکتوبر کے دوران سمندر میں طغیانی اور کبھی انتہائی طغیانی رہ سکتی ہے، ماہی گیر 30 سمتبر سے 3 اکتوبر کے دوران سمندر میں جانے سے گریز کریں
طوفانی بارشیں کراچی میں اربن فلڈنگ کا سبب بن سکتی ہیں، بدین، ٹھٹہ، حیدرآباد، دادو میں بھی سسٹم کے تحت اربن فلڈنگ کا خطرہ رہےگا۔ بلوچستان کے اضلاع لسبیلہ، سومیانی، اورڑماڑا، پسنی، گوادر، تربت اور جیوانی میں بھی طوفانی بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، آندھی کے باعث کمزور عمارتوں کو نقصان پہچنے کا خطرہ رہے گا
دوسری جانب صوبہ سندھ کے ضلع بدین، عمرکوٹ اور تھرپارکر میں تیز بارشوں نے مرچ کی فصل کو شدید نقصان پہنچایا ہے، کاشتکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ مرچ کی فصل پک کر تیار ہو چکی تھی اور چنائی کے مراحل میں تھی کہ بارشوں کے باعث فصل 30 فیصد تباہ ہو گئی ہے
ذرائع کا بتانا ہے کہ بارشوں کے باعث کھلے میدان میں سوکھنے کے لئے رکھی گئی سرخ مرچ اور مرچ کی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے
جبکہ بارشوں کی وجہ سے ہوا میں نمی کا تناسب رہنے سے مرچ کی کوالٹی بھی خراب ہو رہی ہے.
بحیرہ عرب میں ممکنہ طوفان کے زیر اثر آج کراچی میں تیز ہواؤں کے جھکڑ چلتے رہے اور مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی اور کہیں موسلا دھار بارش ہوئی، شہر بھر میں صبح سے بادلوں کا راج تھا، اس وقت تیز ہوائیں چل رہی ہیں جن کی وجہ سے موسم خوش گوار ہو گیا ہے
سرجانی ٹاؤن، نارتھ کراچی، نیو کراچی، ناگن چورنگی، مسلم ٹاؤن، بفر زون، نارتھ ناظم آباد، گلشنِ اقبال، ملیر، ڈیفنس، آئی آئی چندریگر روڈ سمیت مختلف علاقوں میں بادل برسے ہیں، تاہم ابھی بھی اس طرح کی بارش نہیں ہوئی جس کی پیش گوئی کی گئی ہے
تیز ہواؤں کے باعث فیریر ہال کے قریب بجلی کا پول گاڑی پر گر گیا جس کے باعث اطراف کے علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوگئی اور گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ کچھ ہی فاصلے پر ایک درخت بھی تیز ہواؤں کے باعث اکھڑ گیا۔ گلستان جوہر میں بھی تین کھمبے گرگئے جس سے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا
دوسری جانب ضلع ٹھٹہ میں کیٹی بندر سمیت ساحلی پٹی میں موسم تبدیل ہو گیا، طوفانی ہوائیں چلنے لگیں. کیٹی بندر سمیت ساحلی پٹی پر طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی ہے. چلنے والی تیز ہواؤں سے کیٹی بندر میں ماہی گیروں کی جھونپڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے.