جکارتا : انڈونیشیا میں رہنے والے ایک 12 سالہ بچے کا نام ’اے بی سی ڈی ای ایف، جی ایچ آئی جے کے زُوزُو‘ ہے جو اس کے والد نے رکھا ہے
تفصیلات کے مطابق یہ انکشاف چند روز قبل کورونا ویکسی نیشن کرنے والے طبی عملے کو ہوا، جسے پہلے وہ مذاق سمجھے لیکن جب انہوں نے اس بچے کا اسکول آئی ڈی کارڈ دیکھا تو وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ اس پر بھی بچے کا نام ’ABCDEF GHIJK ZUZU‘ لکھا تھا
انڈونیشین میڈیا کے مطابق اس بچے کے والد کا نام ذوالفہمی اور والدہ کا نام زُوہرُو لیانی ہے۔ ان دونوں ناموں کے ابتدائی حصوں کو یکجا کرکے اس بچے کا آخری نام ’زُوزُو‘ بنایا گیا ہے
بچے کے والد ذوالفہمی نے انڈونیشین میڈیا کو بتایا کہ انہیں انگریزی زبان کے لفظی معمے (کراس ورڈ پزلز) حل کرنے کا بہت شوق ہے، اسی وجہ سے انہوں نے یہ نام رکھا
انہوں نے کہا کہ انہوں نے بہت پہلے ہی یہ طے کرلیا تھا کہ اپنے پہلے بچے کا نام ’ABCDEF GHIJK‘ رکھیں گے؛ اور اگر اس کے بعد مزید بچے ہوئے تو ان کے نام بھی NOPQ RSTUV اور XYZ رکھیں گے
البتہ ذوالفہمی کی بیوی اس خیال سے متفق نہیں تھی، اس لیے اس کے بعد پیدا ہونے والے بچوں کے نام امر اور اتُر رکھے گئے. اسی طرح گھر میں اب ’ABCDEF GHIJK‘ کو بھی ادیف یا ادیبز پکارا جاتا ہے
منفرد نام رکھنے کا شوق اپنی جگہ لیکن شاید بچے کا یہ نام اب تک سب سے عجیب و غریب ہے، جب کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نام کا کوئی مطلب بھی نہیں ہے.