سابق چینی وزیر اعظم پر جنسی ہراسانی کے الزام کے بعد لاپتہ ٹینس اسٹار پینگ شوائی منظر عام پر

ویب ڈیسک

بیجنگ : چین کی مشہور ٹینس کھلاڑی پینگ شوائی کی خیریت معلوم کرنے کے لیے عالمی دباؤ بڑھنے کے بعد ان کی ایک تقریب میں شرکت کی سرکاری تصاویر جاری کی گئی ہیں جن میں وہ بیجنگ میں ہونے والے ٹینس ٹورنامنٹ میں نظر آئیں

چین کے سرکاری میڈیا کے صحافیوں نے ان کی کچھ فوٹیجز جاری کی ہیں، بظاہر لگتا ہے کہ اس کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ پینگ شوائی خیریت سے ہیں

واضح رہے کہ اس ماہ کے اوائل میں چین سے تعلق رکھنے والی ٹینس کھلاڑی پینگ شوائی نے چین کے مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ویبو’ پر ایک طویل پوسٹ میں ملک کے سابق نائب وزیراعظم اور حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی کے راہنما شینگ گاؤلی پر متعدد بار منع کیے جانے کے باوجود زبردستی جنسی تعلقات قائم کرنے کا الزام عائد کیا تھا

پینتیس سالہ ٹینس کھلاڑی پینگ شوائی نے اپنی پوسٹ میں واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے مزید لکھا تھا کہ تین سال پہلے ایک کھیل کے بعد ان کے واضح انکار کے باوجود سابق نائب وزیراعظم نے، بقول ان کے، ان سے زبردستی زیادتی کی کوشش کی۔ شوائی کے مطابق اس دوران شینگ گاؤلی کی بیوی دروازے پر پہرہ دیتی رہیں

اسی پوسٹ میں پینگ شوائی نے قبول کیا کہ سات سال پہلے ان کا سیاستدان سے ایک بار جسمانی تعلق قائم ہوا تھا اور یہ کہ بعد میں وہ ان کے لیے جذبات بھی رکھتی تھیں۔ سال 2018ء میں ریٹائر ہونے کے بعد سے پچھتر سالہ سیاستدان شینگ گاؤلی عوام یا سرکاری تقریبات میں نظر نہیں آتے

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کی غیر حاضری پر ٹینس کے نامور کھلاڑیوں اور اقوام متحدہ نے عالمی سطح پر آواز اٹھائی تھی

گلوبل ٹائمز اخبار کے ایڈیٹر ہو شی جن نے مذکورہ تقریب کی وڈیو ٹویٹ کی ہے جس میں پینگ شوائی کو ایک سٹیڈیم میں دیکھا جا سکتا ہے

گلوبل ٹائمز کے ہی ایک اور صحافی نے دوسری ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کی ہے جس میں پینگ شوائی کو بچوں کو آٹوگراف دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے

شی جن کی ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پینگ شوائی کوٹ زیب تن کیے اور ماسک پہنے ایک ریستوران میں داخل ہو رہی ہیں، تاہم اے ایف پی ان ویڈیوز کی تصدیق نہیں کر سکا

پینگ شوائی کے سابق نائب وزیراعظم کے بارے میں الزام کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے کہ چین کی می ٹو مہم حکومتی جماعت کمیونسٹ پارٹی کی اعلیٰ قیادت تک پہنچی ہے

پینگ شوائی کے الزامات چین کے ٹوئٹر جیسے پلیٹ فارم ’ویبو‘ سے فوری ہٹا لیے گئے تھے اور تب سے ان کی حفاظت کے حوالے سے افواہیں گردش کر رہی ہیں

ہو شی جن کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ریستوران کی ویڈیوز میں سے ایک کے بارے میں ویمنز ٹینس اسوسی ایشن کے سربراہ سٹیو سائمن کا کہنا ہے کہ انہیں پینگ شوائے کی تصاویر دیکھ کر خوشی ہوئی تاہم ’یہ غیر واضح ہے کہ آیا وہ بغیر کسی زور زبردستی کے فیصلے کر رہی ہیں یا نہیں۔‘

ایک بیان میں سٹیو سائمن کا کہنا تھا کہ ’یہ ویڈیو کافی نہیں ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ آگے کے لائحہ عمل کے بارے میں انہوں نے واضح طور پر بات کر لی ہے اور ویمنز ٹینس اسوسی ایشن کے اس معاملے پر چین کے ساتھ تعلقات نازک موڑ پر ہیں

واضح رہے کہ ویمنز ٹینس اسوسی ایشن نے چین کے ساتھ بھاری رقم کے کانٹریکٹس ختم کرنے کی دھمکی دی ہے، جب تک پینگ شوائے کی حفاظت تصدیق نہیں کی جاتی

چین کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ انہوں نے پینگ شوائے کی خیریت کا ثبوت جاری کر دیا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close