نئی دہلی : بھارت میں روڈ حادثے کے نتیجے میں ’ہلاک ہونے والا شخص‘ رات سرد خانے میں گزارنے کے بعد زندہ ہو گیا ہے
اس ضمن میں ملنے والی تفصیلات کے مطابق فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ نئی دہلی کے مشرقی علاقے مراد آباد میں پینتالیس سالہ سریش کمار کی ایک موٹر سائیکل کے ساتھ ٹکر ہوئی تھی، پیش آنے والے اس حادثے کے نتیجے میں وہ بری طرح زخمی ہوئے. انہیں انتہائی تشویشناک حالت میں ایک نجی میں ہسپتال میں پہنچایا گیا
ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں نے ابتدائی جائزے کے بعد ہی ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے انہیں مردہ قرار دے دیا، جس کے بعد ان کی باڈی کو پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری ہسپتال پہنچایا گیا
اس حوالے سے ہسپتال کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ راجندرا کمار نے اتوار کے روز ایف آئی اے کو بتایا کہ میں نے خود حادثے کا نشانہ بنانے والے شخص کا جائزہ لیا تھا، اس میں زندگی کے کوئی آثار باقی نہیں تھے، اسی لیے انہیں مردہ قرار دیا گیا تھا
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دیے جانے کے بعد سریش کمار کی ’لاش‘ کو سرد خانے منتقل کیا گیا اور ان کے رشہ داروں کو اطلاع دی گئی کہ آ کر ’لاش‘ وصول کر لیں
دوسری جانب دوسرے شہر میں رہنے والے رشتہ داروں کو ہسپتال آنے میں سات گھنٹے لگے، اس دوران ’لاش‘ سرد خانے میں پڑی رہی
پوسٹ مارٹم اور دیگر کاغذی معاملات مکمل ہونے کے بعد جب رشتہ داروں کو ’لاش‘ کے پاس لے جایا گیا تو ان کے رشتہ داروں نے ’لاش‘ کو دیکھ کر رونا شروع کر دیا
اس دوران ایک لڑکا ’لاش‘ سے لپٹ کر رونے لگا، اسی وقت مذکورہ شخص کے جسم میں حرکت محسوس ہوئی، جو بڑھتی گئی. جب ڈاکٹرز کو بلایا گیا تو پتہ چلا کہ وہ شخص زندہ ہے
اس کے بعد پھر سے ان کا علاج شروع کر دیا گیا ہے، جبکہ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ سریش کومے میں چلے گئے ہیں تاہم وہ ٹھیک ہو سکتے ہیں. پولیس کی جانب سے اسے ایک بہت بڑا معجزہ قرار دیا گیا ہے
جبکہ محکمہ صحت نے مذکورہ واقعے کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں، کہ کیسے ایک زندہ شخص کو مردہ کیسے قرار دیا گیا.