طرابلس – لیبیا میں الیکشن کمیشن نے بدھ کو ابتدائی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سیف الاسلام صدارتی الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں‘
تفصیلات کے مطابق لیبیا کے انتخابی کمیشن نے ملک کے سابق حکمران معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کے آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے جمع کرائے جانے والے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے ہیں
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایچ این ای سی کمیشن نے بدھ کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ مبینہ جنگی جرائم کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت کو مطلوب، سیف الاسلام، جنہوں نے 14 نومبر کو انتخاب لڑنے کے لیے خود کو رجسٹر کیا تھا، ان 25 امیدواروں میں شامل ہیں، جن کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں ہیں
انتخابی کمیشن کے مطابق کمیشن نے 25 امیدواروں کو قانونی وجوہات کے علاوہ سرکاری وکلا، ایک پولیس سربراہ اور پاسپورٹ اور شہریت کے محکمے کے سربراہ سمیت حکام کی طرف سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر مسترد کیا ہے
سیف الاسلام جو کئی ماہ سے روپوش تھے، نے جولائی میں حیران کن طور پر انتخابی میدان میں اترنے کا اعلان کیا تھا اور وہ اس دوڑ میں سب سے ہیوی ویٹ امیدوار سمجھے جا رہے تھے
انہیں طرابلس کی ایک عدالت نے سال 2017ع میں اپنے والد کا تختہ الٹنے والی بغاوت کے دوران کیے گئے جرائم کے لیے موت کی سزا سنائی تھی۔ تاہم بعد میں انہیں مشرقی لیبیا کی حریف انتظامیہ کی طرف سے معافی دے دی گئی تھی
کئی برس تک غیر فعال رہنے والے سیف الااسلام نے رواں سال جولائی میں نیویارک ٹائمز کو بتایا تھا کہ وہ سیاسی میدان میں واپسی کا منصوبہ بنا رہے ہیں
ایک غیر معمولی انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایک دہائی کی افراتفری کے بعد لیبیا کے کھوئے ہوئے اتحاد کو بحال کرنا چاہتے ہیں
لیبیا کے انتخابی کمیشن کا منگل کو کہنا تھا کہ دو خواتین سمیت مجموعی طور پر کل اٹھانوے امیدواروں نے 24 دسمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے درخواست جمع کرائی ہے
یہ انتخابات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب لیبیا 2011ع میں نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت کے خاتمے اور معمر قذافی کی ہلاکت کے بعد سے ملک کو ہلا کر رکھ دینے والی پر تشدد صورت حال کو بدلنے کی کوشش کر رہا ہے
یاد رہے کہ لیبیا میں صدرارتی انتخاب میں کاغذات پیش کرنے کا سلسلہ پیر کو ختم ہوگیا تھا.