کراچی – سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے سندھ حکومت کی جانب سے چارٹرڈ پرائیویٹ سیکٹر کی چھ یونیورسٹیوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ جاری کر دیا ہے
اخبارات میں جاری اشتہارات میں سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کی چھ یونیورسٹیاں اپنے قیام کے روز سے ہی غیر فعال رہی ہیں
ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر اکیڈمکس کی جانب سے جاری اشتہار میں پاکستان یونیورسٹی کراچی، سٹی یونیورسٹی کراچی، اتحاد یونیورسٹی کراچی، سابقہ الطاف حسین یونیورسٹی حیدرآباد (جس کا نیا نام محترمہ فاطمہ جناح یونیورسٹی حیدرآباد رکھا گیا)، سابقہ الطاف حسین یونیورسٹی کراچی (جسے محترمہ فاطمہ جناح یونیورسٹی کراچی کا نام دیا گیا تھا) کے علاوہ قلندر شہباز یونیورسٹی آف ماڈرن سائنسز ٹنڈو محمد خان کے نام شائع کیے گئے ہیں
ان یونیورسٹیوں کے سربراہان اور ان کی اسپانسرنگ باڈیز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس اشتہار کی اشاعت کے پندرہ دن کے اندر کلفٹن بلاک 1 میں التمش اسپتال کے قریب بنگلہ نمبر 46 ڈی میں قائم سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر سے رجوع کریں، بصورتِ دیگر ان یونیورسٹیوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔