لندن : لندن کے اوتھ کمشنر نے رانا شمیم کے بیان حلفی کی تصدیق کرتے ہوئے اس متعلق کسی بھی انٹرویو دینے کی تردید کر دی ہے ، انہوں نے کہا کہ رانا شمیم نے ان کے ساتھ اکیلے ملاقات کی تھی
تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے سابق چیف جج جسٹس (ر) رانا شمیم کے حلف نامے کی تصدیق کرنے والے لندن نوٹری پبلک نے ثاقب نثار کے خلاف بدعنوانی کے سنگین الزامات پر مشتمل گلگت بلتستان کے ریٹائرڈ چیف جج کے حلف نامے کی اشاعت کے بعد دی نیوز کے ساتھ اپنے دو انٹرویوز کے علاوہ کسی بھی سرکاری بیان یا کسی بھی میڈیا آؤٹ لیٹ کو انٹرویو دینے کی سختی سے تردید کی ہے
چارلس گتھری نے کہا کہ وہ اپنے اس بیان پر قائم ہیں کہ حلف نامے پر دستخط کے وقت جسٹس رانا شمیم ان سے اکیلے ملے تھے اور یہ کہ انہوں نے تمام قانونی تقاضے پورے کئے
جسٹس رانا شمیم نے چارلس گتھری کے دستخط شدہ حلف نامے کی بھی تصدیق کی ہے جس پر ان کے دستخط موجود ہیں
نوٹری پبلک لندن کے چارلس گتھری نے تصدیق کی کہ رانا شمیم نے ان کے سامنے اپنا حلف نامہ دیا اور میں نے دستخط شدہ حلف نامے کی صداقت کی تصدیق کی
تاہم چارلس گتھری نے یہ جواب دینے سے انکار کر دیا کہ رانا شمیم نے حلف نامے پر کس مقام پر دستخط کیے، لیکن انہوں نے یہ کہا کہ وہ اپنے دفتر، مؤکل کے گھر یا دفتر میں حلف نامے پر دستخط کر سکتے ہیں اور ایسا کرنے کے لیے کہیں بھی سفر کر سکتے ہیں، بشرطیکہ کلائنٹ اپنی شناخت پیش کریں، دستاویزات کو ان کے ہونے کی تصدیق کریں اور اپنے ہوش و حواس میں حلف لیں
انہوں نے کہا کہ رانا شمیم نے انگلینڈ اور ویلز میں کام کرنے والے اوتھ کمشنرز کے قوانین کے مطابق تمام تقاضوں کو پورا کیا
انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ جج بیان دیتے وقت کسی قسم کے دباؤ میں نہیں تھے، انہوں نے اپنی مرضی سے حلف اٹھایا
چارلس گتھری نے تصدیق کی کہ انہوں نے حکومت پاکستان کے لیے بھی کام کیا ہے اور انگلینڈ اور ویلز کے دائرہ اختیار کے تحت لندن کے لیے ایک نوٹری پبلک اور نوٹری پبلک کمشنر کی حیثیت سے ایون فیلڈ کیس میں پاکستان ہائی کمیشن کے لیے 2017 میں برطانیہ کے کاغذات کی تصدیق کی ہے
واضح رہے کہ گذشتہ روز انگریزی روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لندن کے نوٹری پبلک نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ رانا شمیم نے بیان حلفی پر دستخط نواز شریف کے دفتر میں کیے
ٹریبیون کے مطابق برطانوی سولیسٹر چارلس نے کہا تھا کہ رانا شمیم، سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی دوست ہیں اور جس بیان حلفی میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزز ججز پر الزامات لگائے گئے ہیں، اس پر دستخط نواز شریف کے دفتر میں کیے گئے، نوازشریف رانا شمیم کو چیف جسٹس بنانا چاہتے تھے
رپورٹ کی اشاعت کے بعد پی ٹی آئی کے وزراء اور حکومتی مشیروں نے رانا شمیم کے حلف نامے پر سوالات اٹھائے تھے۔ وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تازہ ترین پیش رفت نے ایک بار پھر شریف خاندان کے سسیلین مافیا کے طور پر بے نقاب کر دیا ہے اور کس طرح وہ مافیا کی طرح عدالتوں اور اداروں کو بلیک میل کرنے کی طاقت رکھتے ہیں.