فروری، مارچ میں بلدیاتی انتخابات کروانے کے لیے تیار ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

نیوز ڈیسک

لاڑکانہ – وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس بارے میں آگاہ کردیا ہے کہ ہماری حکومت فروری یا مارچ کے مہینے میں صوبے میں بلدیاتی انتخابات کروانے کی خواہاں ہے

گزشتہ روز گڑھی خدا بخش میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی قبر پر پھول چڑھانے اور فاتحہ پڑھنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے قانون سازی کے بعد ہم تیار ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی نے سب کچھ اس صوبے کی بھلائی کے لیے کیا ہے اور پیپلز پارٹی ہی صوبے میں اگلی حکومت بنائے گی

سید مراد علی شاہ نے برسی میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی عدم شرکت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کے یومِ وفات کی مناسبت سے ہونے والے جلسے میں شرکت کریں

انہوں نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری کے حالیہ دوروں میں عوام نے جو ردعمل دیا وہ صورتحال کا عکاس ہے

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پییپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جنوری کے پہلے ہفتے میں جماعت کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے

خیبر پختون خواہ کے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی شکت کا حوالے دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ عوام کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی پالیسیوں کا انکار ہے

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا، تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماضی میں ان کے ساتھ اتحاد کا تجربہ اچھا نہیں رہا تھا، پیپلز پارٹی ہر اس جماعت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے جو سندھ کے مفاد میں کام کرے گی

انہوں نے کہا کہ عمران خان اس بات کا بہتر جواب دے سکتے ہیں کہ انہوں نے متحدہ قومی مؤومنٹ (ایک کیو ایم) کے ساتھ کیوں اتحاد کیا

گرین لائن بس سروس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے منصوبے کے لیے مالی مدد فراہم کی ہے اور قوانین میں ترمیم کرکے اس کے لیے زمین بھی فراہم کر دی ہے، کیونکہ یہ سندھ کے مفاد میں تھا

انہوں نے کہا کہ 2018ء میں وفاقی حکومت نے یہ تجویز دی تھی کہ اگر سندھ اس منصوبے سے خود کو الگ کرلے تو وفاقی حکومت اسے تین ماہ مکمل کرلے گی تاہم یہ2021ء تک نامکمل رہا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close