لاہور – پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے وزرا کے لیے نئی گاڑیوں کے آرڈر جاری کر دیے ہیں۔ دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق 46 نئی گاڑیوں کے آرڈر ایک نجی کمپنی کو جاری کیے گئے ہیں۔ جبکہ اس کی منظوری کابینہ کمیٹی نے دی تھی
اس حوالے سے دلچسپ بات یہ ہے کہ جب کمپنی کو گاڑیوں کے آرڈر دیے گئے، تو کابینہ سے منظوری میں تاخیر ہونے کی وجہ سے گزشتہ مہینے گاڑیوں کی قیمتیں بڑھ گئیں، جس کے باعث سرکاری خزانے سے مزید ایک کروڑ آٹھ لاکھ روپے جاری کیے گئے
صوبائی وزرا کے لیے نئی گاڑیاں خریدنے کی غرض سے سرکاری خزانے سے کل 21 کروڑ روپے نجی کار بنانے والی کمپنی کو جاری ہو چکے ہیں
سرکاری دستاویز کے مطابق وزرا کی پرانی گاڑیاں ٹرانسپورٹ پول میں شامل کر لی جائیں گی اور حکومت کے دیگر سرکاری افسران ان کو استعمال کر سکیں گے
خیال رہے کہ تحریک انصاف اقتدار میں آنے سے قبل سرکاری خزانے کے وزرا کے لیے استعمال پر ہمیشہ تنقید کرتی رہی ہے۔ یہاں تک کہ وزیراعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد وزیراعظم ہاؤس کی کاریں بھی نیلام کر دی تھیں، جبکہ بھینسوں تک کو فروخت کر دیا گیا تھا
ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تمام وزرا کے لیے نئی گاڑیاں خریدنے کی رقم جاری کی گئی تھی
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’تحریک انصاف آج بھی کفایت شعاری پر اتنا ہی یقین رکھتی ہے جتنا پہلے رکھتی تھی۔ ان گاڑیوں کے خریدنے کی اجازت کابینہ پانچ مہینے پہلے دے چکی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعلیٰ آفس کی گاڑیوں کے پول کو پہلے سے کم کر دیا گیا ہے۔ وزرا کی یہ گاڑیاں اب اتنی پرانی ہو چکی تھیں کہ ان کی دیکھ بھال پر زیادہ پیسے لگ رہے تھے، جس کی وجہ سے محکمہ ایس اینڈ جی اے نے یہ پرپوزل دیا کہ دیکھ بھال کی لاگت کم کرنے لیے ضروری ہے کہ نئی گاڑیاں خریدی جائیں۔ اور اس سفارش پر ہی عمل ہوا ہے.