سئیول – جنوبی کوریا میں صدارتی انتخاب اب شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام، امریکا سے تعلقات یا معاشی حالات کے بجائے گنج پن پر لڑا جائے گا
جنوبی کوریا کے صدارتی امیدوار لی جے میونگ خود تو گنجے نہیں ہیں، لیکن انہوں نے ایک انوکھی تجویز پیش کر کے ملک کے گنجوں کی دُکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا ہے
غیر ملکی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق جے مینگ کی جانب سے صدارتی انتخاب کی مہم کے دوران بالوں سے محروم افراد کا علاج اور ہیئر ٹرانسپلانٹ سرکاری خرچ پر کرانے کی تجویز سے تہلکہ مچ گیا ہے
اس اعلان کے بعد جنوبی کوریا میں بالوں سے محروم افراد نے صدر جینگ کے حق میں مہم کا آغاز کر دیا ہے، جبکہ اپوزیشن کی جانب سے صدر جینگ کو اس پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے
گنجے لوگوں کے لیے آن لائن کمیونٹیز ان کی تجویز کی حمایت کرنے والے پیغامات سے بھری پڑی ہیں
سوشل میڈیا پر پیغامات میں گنجے لوگوں کی جانب سے اس تجویز پر خوشی مناتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ ”جے میونگ ہمیں آپ سے محبت ہے، ہمارا ووٹ پکا، ہم اپنے سر پر بال اور آپ کو صدر کی کرسی پر دیکھنا چاہتے ہیں“
ان پر سخت تنقید بھی کی جا رہی ہے کہ یہ صرف مقبولیت حاصل کرنے کی ایک مہم ہے، اور اس کا مقصد گورننگ پارٹی کے امیدوار، لی کے لیے ووٹ بٹورنا ہے
کنزرویٹو اخبار منہوا البو نے اپنے ایڈیٹوریل میں لکھا ہے کہ
لی کا خیال بہت سے ایسے لوگوں کے لیے ایک ضروری قدم معلوم ہو سکتا ہے، جو اپنے بالوں کے گرنے کے بارے میں فکر مند ہیں لیکن یہ خطرناک پاپولزم کے سوا کچھ نہیں ہے، اس لیے کہ یہ ریاستی انشورنس پروگرام کے مالی استحکام کو مزید خراب کر دے گا“
لی نے فیسبک پر اس کے جواب میں لکھا کہ ”براہ کرم، مجھے بتائیں کہ بالوں کے جھڑنے کے علاج سے آپ کو کیا تکلیف ہوئی ہے اور پالیسیوں میں کیا ظاہر ہونا چاہیے.“
انہوں نے کہا کہ میں بالوں کے جھڑنے کے علاج پر ایک بہترین پالیسی پیش کروں گا
صدر جینگ نے صدارتی مہم کے دوران گنج پن کے علاج اور ہیئر ٹرانسپلانٹ کو قومی صحت کے انشورنس پروگرام میں شامل کرنے کی تجویز دی تھی
جنوبی کوریا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نے یہ عہد کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً دس ملین افراد بالوں کے جھڑنے کا شکار ہیں، لیکن ان میں سے بہت سے لوگ علاج کی مہنگی قیمت کی وجہ سے متبادل کے طور پر بیرون ملک سے ادویات خریدنے یا پروسٹیٹ ادویات لینے کا سہارا لیتے ہیں
واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں ہر پانچ میں سے ایک شخص بالوں سے محروم ہے
جبکہ اپوزیشن کے ایک غیر معروف امیدوار، سابق ڈاکٹر اور سافٹ ویئر ٹائیکون آہن چیول سو نے اس تجویز کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور وعدہ کیا کہ اگر وہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہ پیٹنٹ سے باہر کی دوائیوں کی قیمتیں کم کر دیں گے اور نئے علاج کے لیے فنڈ فراہم کریں گے
جنوبی کوریا کے پچھلے انتخابات میں شمالی کوریا کے جوہری پروگرام، امریکا کے ساتھ تعلقات، اسکینڈلز اور اقتصادی مسائل پر توجہ مرکوز کی گئی تھی، لیکن لی جے میونگ کی جانب سے ملک کے گنجوں کی ہیئر ٹرانسپلانٹ کی تجویز کے بعد جنوبی کوریا میں مارچ میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل سب سے زیادہ زیرِ بحث اشو بن گیا ہے
لی نے بدھ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ ان کے خیال میں بالوں کو دوبارہ اگانے کے علاج کو قومی صحت انشورنس پروگرام میں شامل کیا جانا چاہیے
واضح رہے کہ فی الحال، عمر بڑھنے اور موروثی عوامل سے متعلق بالوں کا گرنا حکومت کے زیر انتظام انشورنس پروگرام میں شامل نہیں ہے۔ بالوں کے گرنے کے علاج کی مدد صرف اس صورت میں فراہم کی جاتی ہے، جب یہ بعض بیماریوں کی وجہ سے ہو.