متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے اس حملے کو "دہشت گردانہ اور بزدلانہ” قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے کہا کہ وہ اس طرح کے خطرات کو روکنے کے لیے سعودی عرب کے اقدامات کی حمایت کرے۔
وزارت نے سرکاری خبر رساں ایجنسی (WAM) کے ذریعہ جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ "جو کچھ ہوا وہ توانائی کی سپلائی اور تیل کی عالمی منڈیوں کی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک ایسے وقت میں خطرہ ہے، جب بین الاقوامی برادری کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔”
متحدہ عرب امارات نے کہا کہ وہ اپنی سلامتی کو لاحق تمام خطرات کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔
اسی اثنا میں اردن کی وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان ہیثم ابو الفول نے جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ اردن اپنی سلامتی کو لاحق تمام خطرات کے خلاف مملکت کے ساتھ کھڑا ہے۔
مصر کی وزارت خارجہ نے بھی اس واقعے کو "دہشت گردانہ حملہ” قرار دیا اور اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کی مذمت کی۔
وزارت نے "بزدلانہ اور دہشت گردانہ حملوں” کے خلاف اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے سعودی عرب کے اقدامات کی حمایت کا بھی اعادہ کیا۔
سعودی عرب کی وزارت توانائی کے مطابق جمعرات کی صبح 4:40 بجے ریاض میں ایک آئل ریفائنری پر ڈرون حملہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک چھوٹی سی آگ لگ گئی۔
تاہم حملے کے نتیجے میں کوئی زخمی یا موت نہیں ہوئی اور تیل کی سپلائی میں خلل نہیں پڑا۔