اسلام آباد – اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اپنے خلاف جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی میں ووٹنگ سے قبل وزیراعظم عمران خان اتوار (27 مارچ) کو اسلام آباد میں عوامی جلسہ کرنے جا رہے ہیں، جس کے حوالے سے انہوں نے پیشگوئی کر رکھی ہے کہ پریڈ گراؤنڈ میں ’عوام کا سمندر ہوگا۔‘
دوسری جانب اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کا ’مہنگائی مکاؤ مارچ‘ بھی پنجاب سے وفاقی دارالحکومت کی طرف رواں دواں ہے جبکہ مولانا فضل الرحمٰن کی جمیعت علمائے اسلام کے کارکنوں نے بھی اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے کے اطراف پڑاؤ ڈال رکھا ہے
وفاقی دارالحکومت (آج) اتوار کو سیاسی پاور شوز کے لیے تیار ہے کیونکہ حکمران جماعت پی ٹی آئی اپوزیشن جماعتوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے درمیان اپنے امر بالمعروف جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے
دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں بھی وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل اسلام آباد کی جانب مارچ کر رہی ہیں
جے یو آئی (ف) کے کارکنان اور رہنما اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے بینر تلے پہلے ہی سری نگر ہائی وے پہنچ چکے ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز اور پنجاب کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز جی ٹی روڈ سے اسلام آباد پہنچنے والے اپنی پارٹی کے کارواں کی قیادت کر رہے ہیں
دریں اثنا پی ٹی آئی کے کارکنان ملک کے مختلف حصوں سے پریڈ گراؤنڈ میں پارٹی کے گرینڈ پاور شو میں شرکت کے لیے جڑواں شہر پہنچنا شروع ہوگئے تھے
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے 8 مارچ کو عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی تھی، جس پر سپیکر اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے 25 مارچ کو اجلاس بلوایا گیا، تاہم ایک رکن قومی اسمبلی کی وفات کے باعث محض فاتحہ خوانی کے باعث اجلاس کو پیر (28 مارچ) تک کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان نہ صرف حکومتی اتحادیوں سے ملاقاتوں اور رابطوں میں مصروف ہیں بلکہ عوامی جلسوں کے ذریعے بھی عوام اور کارکنوں تک پہنچ رہے ہیں
جو آپ سوچ رہے ہیں، ایسا نہیں ہوگا: شیخ رشید کا اپوزیشن کو جواب
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن سمجھ رہی ہے کہ اقتدار اس کی جھولی میں آنے والا ہے، لیکن وہ غلط سوچ رہی ہے
اسلام آباد میں اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’عمران خان آخری بال اور آخری اوور تک اپوزیشن کے ساتھ کھیلیں گے‘
انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’میرے پاس اندر کی خبر ہے، تمہیں کچھ نہیں ملے گا‘
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا ’اقتدار کے بھوکوں کی نالائقی اور نااہلی نے عمران خان کو اور بھی مقبول کر دیا ہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم عمران خان ’عدم اعتماد میں نہیں بچ رہے تو اللہ انہیں بہت عزت دینے جا رہا ہے‘
انہوں نے اسلام آباد کی شاہراہیں بند ہونے کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سڑکیں کھلی ہیں اور رہیں گی
ان کے مطابق سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں اور چار مارچ تک ہزاروں سکیورٹی اہلکار شہر میں تعینات رہیں گے
وزیر داخلہ نے سری نگر ہائی وے پر موجود جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ان کے جلسے کے لیے دیا گیا وقت ختم ہو چکا ہے اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے آنے والے کارکنان کے لیے سری نگر ہائی وے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے
شیخ رشید نے جے یو آئی سے کہا کہ ریلی کرنے کا انہیں حق ہے مگر امن امان کی صورت حال خراب کرنے کی صورت میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جیسے کہ عدالت نے امن و امان قائم رکھنے کی ہدایت دی ہے
’اگر اپ کا مقصد انتشار، ہنگامہ آرائی یا عمران خان کے حامیوں کا راستہ روکنا ہے تو ایسا نہیں ہوگا۔‘
جلسے میں شرکت کے لیے روانہ قافلے
اسلام آباد جلسے میں شرکت کیلئے کراچی سے روانہ ہونے والی خصوصی ٹرین لاھور پہنچ گئی ہے
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکنوں کی ایک ریلی فیصل آباد سے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے
پی ٹی آئی کے جلسے کے لیے بھارت اسرائیل نے فنڈنگ کی ہے، پیپلز پارٹی
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ حکمراں جماعت نے لوگوں کو سڑکوں پر لانے کے لیے دوسرے ممالک سے فنڈنگ حاصل کی ہے
پیپلز پارٹی کی سینیٹرز پلوشہ خان اور روبینہ خالد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’اسلام آباد کی سڑکوں پر خون خرابہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے‘
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل جیسے ممالک سے دھمکیاں موصول ہورہی ہیں جہاں سے پی ٹی آئی کے لیے فنڈنگ آئی تھی اور اب اسے جلسہ عام پر خرچ کیا جا رہا ہے
مسلم لیگ (ن) کا لانگ مارچ
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کا مہنگائی مخالف لانگ مارچ لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ سے شروع ہوا جس کے بارے میں پارٹی کا دعویٰ ہے کہ یہ عمران حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا
مریم نواز اور حمزہ شہباز کی قیادت میں ریلی اسلام آباد میں اپنی منزل کی جانب سست رفتاری سے گامزن تھی جہاں یہ 9 جماعتی اتحاد پی ڈی ایم کے قافلوں میں شامل ہو کر ایک عوامی جلسہ کرے گی
وزیر داخلہ کے انتباہ کے باوجود کہ اپوزیشن کو اپنے قیام میں توسیع کی اجازت نہیں دی جائے گی، مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پی ڈی ایم کا لانگ مارچ سیاسی صورتحال کے لحاظ سے دارالحکومت میں دو یا زیادہ دن تک رہ سکتا ہے
اسلام آباد جانے والے راستے میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے مختلف مقامات پر استقبالیہ کیمپ لگا رکھے ہیں
دوسری جانب نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اور حمزہ نے کہا کہ حکومتی اتحادی مسلم لیگ (ق) سے اپوزیشن کے مذاکرات جاری ہیں اور عوامی دباؤ کے باعث گجرات کے چوہدری اس (اپوزیشن) کا ساتھ دیں گے
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب میں وزیر اعلیٰ بنانے سے انکار کر دیا ہے، مریم نواز نے کہا کہ ابھی تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، اتحادی زمینی حقائق جانتے ہوئے اپوزیشن کا ساتھ دیں گے
حمزہ نے کہا کہ اپوزیشن مسلم لیگ (ق) سے رابطے میں ہے، عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اپوزیشن کا اگلا ہدف پنجاب ہے
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اتوار کو اپنے ویڈیو پیغام میں پارٹی قائد میاں محمد نوازشریف کا پیغام شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس مہنگائی مکاؤ مارچ میں شامل ہوں تاکہ اس کرپٹ حکومت کا خاتمہ کرکے پاکستانی عوام کا مستقبل بچایا جا سکے
انہوں نے کہا ”میں اپنے اور آپ کے قائد میاں محمد نوازشریف کا ایک اہم پیغام آپ کو دینا چاہتا ہوں۔ عمران نیازی کے اس ساڑھے تین سالہ دور میں پاکستان میں سب سے اونچی سطح پر مہنگائی ایک سچ ہے. اس حکومت کے خلاف نکلیں اور ہمارا ساتھ دیں“
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ریلیاں وقت سے پہلے نکلیں: حماد اظہر
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے لاہورسے اسلام آباد روانہ والے کارکنان سے خطاب میں کہا کہ ’وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ریلیاں وقت سے پہلے نکلیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کارکن فوری طور پر اسلام آباد کے لیے روانہ ہو جائیں۔ آج اسلام آباد میں بہت بڑا اجتماع ہونے جا رہا ہے۔ عوام آج ان ضمیر فروشوں کے خلاف باہر نکل رہے ہیں۔‘
انہوں نے ٹویٹ کیا ”لاہور-اسلام آباد موٹروے پر اس وقت PTI کے جھنڈے یا فلیکس کے بغیر کوئی گاڑی نظر نہیں آ رہی۔ لوگ اپنی مدد آپ نکل آئیں ہیں اپنے ملک کو ضمیر فروشوں سے بچانے“
آج کا جلسہ تاریخی ہوگا: شفقت محمود
لاہور سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی قیادت میں تحریک انصاف کی ریلی اسلام آباد کے لیے رواں دواں ہے اور اس قافلے میں میاں اسلم اقبال، مراد راس، اعجاز چوہدری، یاسمین راشد، حماد اظہر، نذیر چوہان اور میاں محمودالرشید بھی شامل ہیں
لاہور کے کینال روڈ پر وفاقی وزیر شفقت محمود نے پی ٹی آئی کے کارکنوں سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ ’آج کا جلسہ تاریخی ہوگا، جو عوام کا وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار ہے۔‘
شفقت محمود نے منحرف اراکین کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا: ’آج کا جلسہ یہ سوال کرتا ہے کیا جمہوریت ہے جس میں خریدو فروخت کا بازار لگا ہوا ہے۔ قوم نے ہارس ٹریڈنگ کو ناکام بنا دیا ہے۔ یہ سارا سلسلہ پاکستان کو پیچھے دھکیلنے کے لیے ہے۔‘
کینال روڈ پر پی ٹی آئی کے قافلے کے سبب ٹریفک جام ہے اور کئی کلومیٹر تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی جاسکتی ہیں۔
27 مارچ ملکی تاریخ کا ایک ’فیصلہ کن دن‘!
گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کے شہر کمالیہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا اور یہ پیش گوئی کی کہ ’27 مارچ کو پاکستان کی تاریخ میں عوام کا سب سے بڑا سمندر اسلام آباد کے لیے نکلے گا۔‘
ان کا کہنا تھا: ’یہ دن ہوگا جب قوم زندہ ہوگی، اللہ نے جو امربالمعروف کہا ہے اس پر عمل کرنا ہماری بہتری کے لیے ہے، جب قوم اس پر کھڑی ہوتی ہے تو قوم زندہ ہوتی ہے اور قوم اوپر آتی ہے۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا: ’امر بالمعروف اللہ کا حکم ہے، کہ جب آپ دیکھ رہے ہیں کہ حکومت کو کیسے گرا رہے ہیں تو ساری قوم پر اللہ فرض کردیتا ہے کہ اب برائی کے خلاف کھڑے ہوں، بدی کے خلاف جہاد لڑیں اور اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں، جن کو آپ سمجھتے ہوں کہ جو مجرموں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔‘
اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کا نام لیے بغیر ان کا کہنا تھا کہ ’یہ مجرموں کو پیغام دینے کے لیے ہوگا کہ ملک میں لوٹ مار کے دن ختم ہوچکے ہیں۔‘
خطاب کے دوران عمران خان نے پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ’20 سے 25 کروڑ روپے ہمارے اراکین اسمبلی کو دے کر کھلے عام ضمیر خریدا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے جو لوگ ان برسوں میں دور ہوگئے تھے، حزب اختلاف کی وجہ سے قریب آگئے ہیں۔‘
وزیراعظم عمران خان نے پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’میں کل آپ کو اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں دیکھنا چاہتا ہوں۔‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 27 مارچ ملکی تاریخ کا ایک ’فیصلہ کن دن‘ ہوگا
خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ ان کے حامیوں کا اجتماع دس لاکھ افراد سے کم نہیں ہوگا جبکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کا خیال ہے کہ اس ’عوامی شو‘ کے بعد وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا دباؤ کم ہو جائے گا
اگر یہ عدم اعتماد تحریک کامیاب ہوجاتی ہے تو پاکستانی سیاست کے پاس یہ ریکارڈ برقرار رہے گا کہ کوئی بھی حکومت آج تک اپنی پانچ سالہ مدت پوری نہیں کر پائی ہے اور دوسرا وزیراعظم عمران خان وہ پہلے چیف ایگزیکٹو ہوں گے، جنہیں اراکین پارلیمنٹ نے عدم اعتماد کی ووٹنگ کے ذریعے بے دخل کیا
دوسری صورت میں نہ صرف پاکستانی سیاست پر لگا یہ دھبہ ہٹ جائے گا کہ یہاں کسی حکومت کو مدت پوری نہیں کرنے دی جاتی، وہیں عمران خان بھی سرخرو نظر آئیں گے۔