لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی کے بیٹے اطالوی ہوٹل کے تین لاکھ نوے ہزار ڈالر کے مقروض نکلے ہیں
تفصیلات کے مطابق عرب نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سنہ 2007ع میں السعدی قذافی نے اٹلی کا ایک ماہ کا سیاحتی دورہ کیا تھا، جس کے اختتام پر وہ اپنی لگژری کار کیڈیلک کو ایک مہنگے ہوٹل ایگزیلیر کی پارکنگ میں چھوڑ کر چلے گئے
سعدی قذافی اطالوی فٹبال کلب سمپڈوریا کے رکن تھے اور ایک پلے بوائے کی زندگی گزار رہے تھے
ٹیم سے نکالے جانے کے بعد سعدی قذافی اٹلی چھوڑ کر چلے گئے اور ہوٹل کی جانب سے بل کی ادائیگی کی درخواستوں کو نظرانداز کرتے رہے
ایگزیلیر ہوٹل کے ڈائریکٹر آلڈو ورڈن نے میل آن لائن کو بتایا کہ ”ہم گزشتہ پندرہ برس سے سعدی قذافی کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ بل ادا کریں۔ حالیہ چند برسوں کے دوران متعدد بار کوشش کی کہ یہ معاملہ حل ہو جائے لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی“
انہوں نے کہا ”روم میں لیبیا کے سفارت خانے سے رابطہ کیا گیا ہے مگر وہ بھی مدد کرنے سے قاصر ہے“
ہوٹل کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ’سعدی قذافی نے ہوٹل کے سامنے کار کھڑی کی اور ہمارے پاس اس کی چابی تک نہیں۔ دراصل یہ گاڑی ہوٹل میں آنے والوں کے لیے دلچسپی کا سامان بھی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس کار کو روزانہ صبح صاف کیا جاتا ہے، کیونکہ ہوٹل کے دروازے پر بری حالت میں کھڑی کار مہمانوں پر اچھا تاثر نہیں چھوڑے گی۔ اس کار کی اطالوی لاگ بک بھی نہیں اس لیے یہاں اس کو چلایا بھی نہیں جا سکتا
ہوٹل کے ڈائریکٹر کے مطابق سعدی قذافی ایک کردار تھے، جن کو ملنے کے لیے لندن اور طرابلس سے خواتین آتی تھیں۔
’وہ دن رات اونچی آواز میں میوزک بجاتے اور ہوٹل کے ٹیرس پر بکرے کی ران سے بار بی کیو کرتے۔‘
خیال رہے کہ لیبیا میں اپنے والد معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے پر سعدی قذافی کچھ عرصہ جیل میں بھی رہے.