بارسلونا: درختوں کے ان گنت فوائد ہمارے سامنے آتے رہے ہیں اور اب انکشاف ہوا ہے کہ اگر بچے درختوں والے ماحول میں وقت گزاریں تو ان کی ابتدائی نشوونما یا ارلی چائلڈ ہڈ ڈویلپمنٹ میں بہت افاقہ ہوتا ہے۔
یہ تحقیق حال میں ہی انوائرمنٹ انٹرنیشنل جرنل میں شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ درخت بچوں کی تربیت اور نشوونما میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں سبزے اور گھاس پھوس سے بھری جگہ اور درختوں سے بھرپور ایک مقام کا موازنہ کیا گیا ہے۔ سروے کا مقصد یہ تھا کہ آخر کون سا ماحول بچوں پر زیادہ گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔
یہ تحقیق بارسلونا انسٹی ٹیوٹ فور گلوبل ہیلتھ کی میٹلڈا وان ڈین بوش اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ دونوں طرح کے ماحول بچوں کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتے ہیں تاہم درختوں سے بھرا ماحول ان کے لیے زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔
اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سرسبز مقامات بچوں کی نشوونما کے ساتھ ساتھ ان میں توجہ ارتکاز اور بہتر یادداشت کی بھی تشکیل کرتے ہیں۔ درختوں کے پاس رہنے والے بچے تعلیم میں بہتر رہتے ہوئے اعلیٰ منازل طے کرتے ہیں۔ ایسے بچوں میں موڈ اور رویے کے مسائل بھی کم کم ہوتے ہیں۔
تحقیقی ٹیم یہ جاننا چاہتی تھی کہ اگر سرسبز مقامات انسانوں پر اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں تو ان میں عام گھاس زیادہ اہم ہیں یا درخت اور پیڑ زیادہ اہم ہوتے ہیں۔ اسی لحاظ سے تحقیق کو ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اب معلوم ہوا ہے کہ درخت بھرے مقامات بھی چھوٹے بچوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوسکتے ہیں اور ان کی تربیت میں خاموش کردار ادا کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں درخت آلودگی، جذب کرتے ہیں، شور کو دباتے ہیں، حدت گھٹاتے ہیں اور انسانی نفسیات پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔ اس تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ گھاس اور سبزے کی بجائے درختوں والی جگہوں پر وقت گزارنے سے زائد فوائد حاصل ہوتے ہیں