نوجوان ماہر حیاتیات اور مصنف مرلن شیلڈرک نے اپنی نئی کتاب ENTANGLED LIFE کی مارکیٹنگ کے لئے خود حوالہ Self-Refrential کی حکمت عملی اپنائی ہے. انہوں نے کتاب کی ایک جلد کو ہلکا سا نم کرنے کے بعد اس پر ایسی کھمبیاں اُگا دیں جو نہ صرف کھانے کے قابل ہیں بلکہ بڑھتی بھی نسبتاً تیزی سے ہیں.
انسٹاگرام کی ایک حالیہ پوسٹ میں ، شیلڈرک نے مائیکلیم پر مبنی پروجیکٹ کی ریلیز کا اعلان کیا، جس کی خاص بات یہ ہے کہ متن کی فنگس / کھمبیاں پھٹ رہی ہیں. انہوں نے لکھا ہے کہ پلیروٹس خام تیل سے لے کر استعمال شدہ سگریٹ کے ٹوٹوں تک بہت سی چیزوں کو ہضم کرسکتا ہے ، اور یہ مزیدار بھی ہے۔ اب پلیروٹس یہ کتاب کھا رہے ہیں ، میں پلیروٹس کھا سکتا ہوں ، اور اس طرح میں یہ الفاظ بھی کھا سکتا ہوں۔”
شیلڈرک نے کتاب کے کاغذ اور نمی کو بطور غذا استعمال کیا، جس کی وجہ سے کچھ ہی دنوں میں وہ کھمبیاں اس کتاب کے ارد گرد اگ آئیں. کتاب کی تشہیر کا یہ انوکھا طریقہ انٹرنیٹ کے لاکھوں صارفین کو متوجہ کرنے میں کامیاب رہا.
مذکورہ کتاب میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے سائنسدان مارلن شیلڈرک ، جو پھپھوندیوں کے ماہر ہیں، نے انسانی زندگی میں پھپھوندی کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے یہ بتایا ہے کہ ہم جن اقسام کی پھپھوندیوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، ان میں سے ایک قسم "کھمبی” کی بھی ہے.