کرہ ارض کا درجہء حرارت بہت تيزی کے ساتھ اس حد تک بڑھ رہا ہے، جہاں تک اسے پہنچنے سے روکنے کے ليے عالمی سطح پر کوششيں جاری ہيں
دنيا بھر کے موسمياتی ماہرين نے خدشہ ظاہر کيا ہے کہ زمين کا درجہء حرارت صنعتی انقلاب سے پہلے کے وقت کے مقابلے ميں ڈيڑھ سينٹی گريڈ تک بڑھ سکتا ہے۔ 48 فيصد امکان ہے کہ يہ اب سے لے کر سن 2026ع تک کسی بھی وقت عارضی بنيادوں پر ممکن ہو۔ يہ دنيا کے ليے انتہائی خطرناک پيش رفت ہے
برطانوی ميٹرولوجيکل آفس کی جانب سے تشکيل کردہ ٹيم اس نتيجے پر پہنچی ہے کہ اس بات کا 93 فيصد امکان ہے کہ سن 2026ع تک دنيا کی تاریخ کا گرم ترين سال رکارڈ کیا جائے۔ اس بات کا بھی 93 فيصد امکان ہے کہ اب سے لے کر 2026ع تک ہر سال، تاريخ ميں اب تک کا گرم ترين سال ہو
واضح رہے کہ سن 1800ع سے اب تک زمين کا درجہ حرارت 1.1 ڈگری بڑھا ہے
سن 2018ع میں جاری کردہ اقوام متحدہ کی ايک رپورٹ ميں زمين کے درجہ حرارت ميں ڈيڑھ ڈگری سے زائد اضافے کے خطرناک ممکنہ نتائج بيان کيے گئے تھے
اس رپورٹ ميں پيشنگوئی کی گئی ہے کہ آرکٹک موسم سرما کے دوران تين گنا زائد گرم ہو گا۔ امريکا اور يورپ کے جنوب مغربی علاقے آئندہ پانچ سالوں ميں زيادہ خشک رہيں گے، جبکہ افريقہ کا ساحلی خطہ، شمالی يورپ، شمال مشرقی برازيل اور آسٹريليا ميں مقابلتاً زيادہ بارشيں متوقع ہيں
اس صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے مذہبی تفریق سے قطع نظر مسلم، يہودی اور مسيحی مذہبی رہنما تحفظ ماحول کے ليے زيادہ موثر کردار ادا کرنا چاہتے ہيں
مسلمان، يہودی اور مسيحی مذہبی رہنماؤں نے اقوام متحدہ پر زور ديا ہے کہ وہ مالياتی اداروں کو اس کا پابند کریں کہ ان سرگرميوں اور کاروباروں کی معاونت نہ کی جائے، جو موسمياتی تبديليوں کو طول دے رہے ہيں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ معدنی ايندھن سے منسلک منصوبوں کی فنڈنگ نہ کی جائے
اس حوالے سے ‘ورلڈ کونسل آف چرچز‘، ‘مسلم کونسل آف ايلڈرز‘ اور ‘نيو يارک بورڈ آف رابيز‘ نے ايک مشترکہ بيان جاری کيا ہے، جس ميں کہا گيا ہے کہ بينکوں، پينشن فنڈز اور انشورنس فرمز پر ايک اخلاقی ذمہ داری ہے کہ موسمياتی تبديليوں کا سبب بننے والی سرگرميوں سے دور رہيں، کيونکہ اس سے زمين پر مستقبل کی نسلوں کو خطرہ لاحق ہے
تينوں مذہبی گروپوں کے رہنماؤں نے يقين دہانی کرائی ہے کہ وہ اپنے مالياتی اداروں کو تلقين کريں گے کہ معدنی ايندھن سے منسلک منصوبوں ميں سرمايہ کاری ترک کر کے قابل تجديد توانائی سے منسلک منصوبوں ميں لگائی جائے.