ایف آئی اے نے وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کا ٹرائل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسپیشل جج سنیٹرل کورٹ اعجاز حسن اعوان نے ایف آئی اے پراسکیوٹر کی درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا۔عدالت نے ایف آئی اے پراسکیوشن ٹیم کی درخواست کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا
تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کی 11 اپریل کوسماعت کے بعد ایف آئی اے کے اسپشل پراسکیوٹرنے ٹرائل میں عدم دلچسپی کی درخواست دائرکی۔اسپشل پراسکیوٹر ایف آئی اے سکندر ذوالقرنین نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے نے تفتیشی افسر کے ذریعے شہباز شریف کیخلاف پیش نہ ہونے کا کہا۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وزیراعظم اور وزیر اعلی بننے کے باعث پراسکیوشن کو پیش ہونے سے روکا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے کے متعلقہ حکام نے شہباز شریف، حمزہ شہباز سمیت دیگر کیخلاف ٹرائل میں عدم دلچسپی ظاہر کی۔تحریری حکم پر اسپشل پراسکیوٹر ایف آئی اے کی عدم پیشی کی درخواست کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔
عدالت نے ایف آئی اے کے اسپشل پراسکیوٹر کی درخواست کے باوجود ٹرائل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ 14 مئی کووزیراعظم شہبازشریف اوروزیراعلی حمزہ شہباز پرفردجرم عائد کی جائے گی۔
عدالت نے وزیراعظم شہبازشریف، حمزہ شہباز اوردیگرملزمان کو آئندہ سماعت میں ہرصورت میں پیش ہونے کا حکم دیا