قطر رواں سال ہونے والے فیفا ورلڈ کپ میں بارہ لاکھ شائقین کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہے اور ایک ہزار روایتی خیموں میں ان کو ٹھہرانے کا انتظام کیا گیا ہے
ٹورنامنٹ کی اعلیٰ انتظامی کمیٹی میں رہائش کے انتظامات کے ذمے دار عہدیدار عمر الجبر نے بتایا کہ شائقین کو خیموں میں ٹھہرانے کے آپشن کی آئندہ دو ہفتوں میں آزمائش شروع کردی جائے گی
انہوں نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ یہ شائقین کو کیمپنگ کا مزہ دے گی ، ہم لوگوں کو روایتی بدوی انداز میں صحرا اور خیمے کے تجربے سے لطف اندوز کرانا چاہتے ہیں، ان خیموں میں پانی، بجلی اور باتھ روم کا انتظام بھی ہوگا البتہ شدید گرم موسم کے حامل اس ملک میں خیموں میں ایئرکنڈیشنر کا کوئی انتظام نہ ہوگا۔ لیکن ممکنہ طور پر ماہ نومبر اور دسمبر میں شاید اس کی ضرورت بھی نہ پڑے
واضح رہے کہ عالمی کپ رواں سال 21 نومبر سے 18 دسمبر تک قطر میں منعقد ہو رہا ہے اور یہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ ورلڈ کپ جون جولائی کے روایتی سیزن کے بجائے سردیوں کے موسم میں کھیلا جائے گا
سردیوں میں ایونٹ کے انعقاد کی وجہ کھلاڑیوں کو قطر کی شدید گرمی سے بچانا ہے کیونکہ اکثر کھلاڑی جون اور جولائی میں عرب ملک میں کھیلنے سے انکار کر چکے تھے جہاں اکثر درجہ حرارت 45 ڈگری سے تجاوز کر جاتا ہے
اس کے علاوہ دو سو خیموں پر مشتمل ایک اور پرتعیش کیمپ الگ سے بھی لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور انہیں ’سی لائن‘ نامی ساحل کے کنارے لگایا جائے گا
ملک میں رہائش کے حوالے سے غیرملکی مداحوں کے تحفظات کے بارے میں جواب دیتے ہوئے عمر الجبر نے کہا ”ٹورنامنٹ کے موقع پر رہائش کے لیے ایک لاکھ کمرے دستیاب ہوں گے“
ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے آنے والے شائقین کو یہ سہولت میسر ہوگی کہ وہ رہائش کے لئے اپنی آسانی کے مطابق مخصوص ٹورنامنٹ ولیج، اپارٹمنٹ، ولاز، کیبن یا دو کروز میں سے انتخاب کر سکیں گے
الجبر نے بتایا ”منتظمین ہوٹل کے کمروں کی بڑی تعداد پہلے ہی ٹیموں، ریفریز اور میڈیا کے لیے بُک کر چکے ہیں تاہم کوئی کمرہ خالی ہوا تو فیفا کی انتظامیہ اسے ہمارے سپرد کردے گی“
تاہم انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ کمروں کی کمی نہیں پڑے گی کیونکہ بڑی تعداد میں ہوٹل زیرِ تعمیر ہیں، جو جلد مکمل ہو جائیں گے۔